0
Sunday 6 Feb 2011 17:16
بغداد-واشنگٹن معاہدے کے مطابق عراق سے نکل جانے کا پابند ہونے کے باوجود:

امریکہ کا عراق میں اپنی موجودگی باقی رکھنے پر غور

امریکہ کا عراق میں اپنی موجودگی باقی رکھنے پر غور
اسلام ٹائمز- فارس نیوز ایجنسی کے مطابق عراق میں امریکی سفیر جیمز جفری نے کہا ہے کہ اس بات کا قوی امکان موجود ہے کہ واشنگٹن اور بغداد میں انجام پائے معاہدے کے باوجود جس کی رو سے امریکہ 2011 کے آخر تک اپنے تمام فوجیوں کو عراق سے نکالنے کا پابند ہے، امریکی فوجیوں کی بڑی تعداد عراق میں باقی رہے گی۔ 
جفری نے امریکہ کی اس نئی پالیسی کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ امریکی فوجی دستے عراق کی سلامتی کو درپیش خطرات کا سدباب کرنے پر مامور ہیں لہذا قوی امکان موجود ہے کہ وہ 2012 میں بھی عراق میں موجود رہیں گے۔
عراق میں 2011 کے بعد امریکی فوجیوں کی موجودگی 2008 میں بغداد اور واشنگٹن کے درمیان انجام پانے والے اس معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہے جسکی رو سے طے پایا تھا کہ امریکی فوجی دستوں کو 30 جون 2009 تک عراقی شہروں سے نکلنا ہو گا اور 31 دسمبر 2011 تک امریکی فوجیوں کو عراق سے مکمل طور پر نکل جانا ہو گا۔ 
یاد رہے مارچ 2003 میں عراق پر امریکی حملے سے لے کر اب تک 13 لاکھ سے زائد عراقی شہری جان بحق،47 لاکھ افراد نقل مکانی پر مجبور جبکہ 50 لاکھ بچے یتیم ہو چکے ہیں۔ اسکے علاوہ 1950 سے لے کر اب تک عراق میں حفظان صحت کی صورتحال بدترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔
خبر کا کوڈ : 53523
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش