0
Wednesday 18 May 2016 07:14

جموں و کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ، پاکستان کا رول نہیں، وکاس سوروپ

جموں و کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ، پاکستان کا رول نہیں، وکاس سوروپ
اسلام ٹائمز۔ پاکستان نے جموں کشمیر کو نقشے میں بھارت کا حصہ نہ دکھانے پر سزاؤں سے متعلق حکومت ہند کی مجوزہ بل پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس ضمن میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے صدر کے نام خطوط لکھ کر اپنا احتجاج درج کیا ہے۔ اسلام آباد نے اسے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا ہے کہ جموں کشمیر کو بھارت کا حصہ دکھانا حقائق کے منافی ہے۔ نئی دہلی نے پاکستان کی اس اقدام پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ یہ کلی طور پر بھارت میںقانون سازی کا ایک اندرونی مسئلہ ہے، جموں کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے اور اس معاملے میں پاکستان یا کسی اور فریق کا کوئی رول نہیں ہے۔ حکومت ہند ایک ایسا قانون بنانے کی تیاری میں ہے جس کے مطابق جموں کشمیر سمیت بعض متنازعہ علاقوں کو نقشوں پر اگر اس کی سرزمین سے الگ دکھایا گیا تو سات سال تک کی قید اور 100 کروڑ روپے تک کا جرمانہ ہو سکتا ہے۔

”جیو سپیشل انفارمیشن ریگولیشن بل“ میں تجویز رکھی گئی ہے کہ نقشوں کے اندر ملک کی جغرافیائی حدود سے متعلق تفاصیل کے ساتھ چھیڑ چھاڑ یا اس میں کسی قسم کے اضافے کےلئے حکومت کی اجازت درکار ہوگی۔ مجوزہ بل کے مطابق ان تفصیلات کی غیر قانونی تشہیر کرنے والے کو 10 لاکھ سے 100 کروڑ روپے جرمانہ یا سات سال قید کی سزا دی جاسکتی ہے۔ ادھر پاکستان نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے صدر سے بھارت کی جانب سے متنازعہ بل کی بھارتی پارلیمان سے منظوری کی کوششوں پر تشویش کا اظہار کیا۔ اس سلسلے میں اسلام آباد میں پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان محمد نفیس ذکریا کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق نیویارک میں پاکستان کے مستقل مندوب نے اس بارے میں تشویش خطوط کے ذریعے ظاہر کی ہے۔ انہوں نے کہا ”ہم نے بین الاقوامی برادری اور اقوام متحدہ کو یاد دلایا کہ جموں و کشمیر کے عوام کے ساتھ اقوام متحدہ کے زیر انتظام آزادانہ اور غیرجانبدارانہ حق رائے دہی کا اپنا وعدہ وفا کریں“۔

ادھر بھارتی وزارت خارجہ نے پاکستان کے اس اقدام پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ وزرات خارجہ کے ترجمان وکاس سوروپ نے کہا ”بھارت پاکستان کی طرف سے ایسے معاملات کو بین الاقوامی برادری کے سامنے لیجانے کو سختی کے ساتھ مسترد کرتا ہے جو بھارت پاکستان کے ساتھ دوطرفہ بات چیت کے ذریعے حل کرنے کے لئے تیار ہے“۔ ترجمان نے مزید بتایا ”مجوزہ بل قانون سازی سے متعلق بھارت کا ایک اندرونی مسئلہ ہے، جموں کشمیر چونکہ بھارت کا اٹوٹ حصہ ہے، اس لئے اس معاملے میں پاکستان یا کسی اور فریق کا کوئی رول نہیں ہے“۔
خبر کا کوڈ : 539279
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش