0
Sunday 31 Jul 2016 19:43

لاہور، جماعت اسلامی کا آزادی کشمیر مارچ، جدوجہد آزادی میں کشمیریوں کیساتھ ہیں، سراج الحق

لاہور، جماعت اسلامی کا  آزادی کشمیر مارچ، جدوجہد آزادی میں کشمیریوں کیساتھ ہیں، سراج الحق
اسلام ٹائمز۔ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کیخلاف لاہور میں جماعت اسلامی پاکستان کے زیراہتمام ناصر باغ سے واہگہ بارڈر تک "آزادی کشمیر مارچ" کا اہتمام کیا گیا جس کی قیادت امیر جماعت سراج الحق نے کی جبکہ اس موقع پر حزب المجاہدین کے سپریم کمانڈر سید صلاح الدین، حریت رہنما غلام محمد صفی، جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ، جماعت کے صوبائی صدر میاں مقصود احمد، لاہور کے صدر ذکراللہ مجاہد، ابوالخیر محمد زبیر سمیت جماعتوں کے رہنماؤں نے شرکت کی۔ آزادی کشمیر مارچ میں سینکڑوں گاڑیاں شریک تھیں جبکہ نوجوانوں کی کثیرتعداد موٹرسائیکلز پر سوار تھی۔ مارچ کے شرکا نے جماعت اسلامی اور قومی پرچم اٹھا رکھے تھے۔ ریلی کے موقع پر جماعت اسلامی کے رضا کاروں کا دستہ سکیورٹی پر تعینات تھا۔ آزادی کشمیر مارچ ناصر باغ سے شروع ہوا جو پنجاب اسمبلی سے ہوتا ہوا، شملہ پہاڑی، گڑھی شاہو اور جی ٹی روڈ سے ہوتا ہوا واہگہ بارڈر پہنچا جہاں مارچ ایک جلسے کی شکل اختیار کر گیا۔ مارچ حزب المجاہدین کے سپریم کمانڈر سید صلاح الدین، حریت کانفرنس جموں کشمیر کے رہنما غلام محمد صفی اور امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے خطاب کیا۔

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے آزادی کشمیر مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے بغیر پاکستان نامکمل ہے، کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے، کشمیر کا پاکستان کیساتھ الحاق فطری ہے جبکہ بھارت کا ناجائز قبضہ کشمیریوں کو زیادہ دیر اپنے تسلط میں نہیں رکھ سکتا۔ سراج الحق نے کہا کہ برہان وانی کی شہادت کے بعد کشمیر میں ہر نوجوان برہان وانی بن چکا ہے، بھارت کے فوجی اب کشمیر میں تعیناتی سے خوفزدہ ہیں، بھارتی فوج کے اندر بغاوت پنپ رہی ہے اور بہت جلد بھارتی فوج کے اہلکار کشمیر میں آنے کے بجائے استعفے دینا شروع کر دیں گے۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ نے کہا کہ حکومت بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ کو سارک کانفرنس میں شرکت سے روک دے، دونوں ملکوں کی حکومتوں کو کان کھول کر سن لینا چاہیے کہ جب تک مسئلہ کشمیر ایجنڈے میں شامل نہیں ہوگا، مذاکرات بے نتیجہ رہیں گے، حکومت پارلیمانی وفد تشکیل دے جو اقوام متحدہ کے 5 مستقل اور 11 غیر مستقل ممالک میں جا کر کشمیر ایشو کو اجاگر کرے۔

انہوں نے کہاکہ بھارت مشرقی پاکستان، مشرقی پنجاب، آسام اور کشمیر میں ظلم کی انتہا کر رہا ہے، جبکہ اقوام متحدہ اور عالمی برادری خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے اقوام متحدہ سمیت انسانی حقوق کے نام نہاد عالمی اداروں کی مجرمانہ خاموشی، بے حمیتی اور مسلم دشمنی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ عالم اسلام کو متحد ہو کر اپنے مسائل خود حل کرنا ہوں گے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیاکہ بھارت کیساتھ ثقافتی طائفوں اور تجارتی لین دین کو معطل کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ جب تک بھارت کشمیر کو متنازع علاقہ تسلیم نہیں کرتا اور کشمیر سے فوج واپس بلا کر جیلوں میں بند ہزاروں کشمیریوں کو رہا نہیں کرتا، اس سے کسی قسم کی بات چیت نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ آزادی کشمیر کی تحریک ہندو بنئے اور دہلی سرکار کی غلامی کی زنجیریں توڑنے کی تحریک ہے اور ہم اس تحریک میں کشمیریوں کے ساتھ ہیں۔
خبر کا کوڈ : 556870
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش