0
Thursday 24 Feb 2011 16:12

سب انسپیکٹر واجد علی کے قاتل گرفتار، واقعے کا تعلق فرقہ واریت سے نہیں تھا، حامد شکیل

سب انسپیکٹر واجد علی کے قاتل گرفتار، واقعے کا تعلق فرقہ واریت سے نہیں تھا، حامد شکیل
کوئٹہ: اسلام ٹائمز۔ ڈی آئی جی کوئٹہ آپریشن حامد شکیل نے کہا ہے کہ سب انسپکٹر واجد علی کے قتل کے الزام میں چار ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ملزمان سے کئے جانے والے تحقیقات سے یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ یہ ٹارگٹ کلنگ اور فرقہ واریت کا واقعہ نہیں تھا بلکہ موٹر سائیکل چھیننے کی کوشش پر سب انسپکٹر واجد علی کی طرف سے مزاحمت پر اسے گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا اور موٹر سائیکل چھین کر فرار ہو گئے تھے انہوں نے یہ بات منگل کے روز سی سی پی او کوئٹہ کے دفتر میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ 10 دسمبر 2010ء کو سب انسپکٹر واجد علی، جو تھانہ ائیر پورٹ میں تعینات تھا، محرم الحرام کے سلسلے میں ہزارہ ٹاﺅن امام بارگاہ میں اپنی ڈیوٹی پر جا رہا تھا کہ نامعلوم افراد نے کرانی روڈ پر فائرنگ کر کے اسے شہید کر دیا تھا اور اس کی موٹر سائیکل چھین کر فرار ہو گئے تھے۔ آئی جی پولیس بلوچستان اور سی سی پی او کوئٹہ نے اس واقعے کا سخت نوٹس لیا اور مقدمے کو ٹریس کرنے کا ٹاسک ایس پی سی آئی اے محمد زمان ترین کے حوالے کیا۔ جنہوں نے دن رات محنت کر کے شہید ہونے والے سب انسپکٹر واجد علی جس کا تعلق اہل تشیع سے تھا۔ مختلف پہلوﺅں سے تفتیش کی گئی کیونکہ حادثہ ٹارگٹ کلنگ فرقہ واریت اور موٹر سائیکل چھیننے تینوں کا امکان نظر آ رہا تھا۔ تینوں پہلوﺅں پر کام کیا گیا۔ آخر کار گزشتہ رات ایس پی CIA زمان ترین نے اپنے عملے کے ہمراہ چھاپہ مار کر چار ملزمان کو گرفتار کیا۔ جن میں احسان عرف تلی ولد عبدالعزیز قوم اعوان سکنہ نواں کلی کوئٹہ، شیر جان ولد شاہ زمان قوم بارکزئی سکنہ قمبرانی روڈ کوئٹہ، ظہیر احمد ولد عبدالمجید قوم قمبرانی سکنہ کلی قمبرانی کوئٹہ، فرید کاکا ولد حاجی شاہ قوم شاہوانی سکنہ مستونگ حال سریاب مل شامل ہیں۔ چاروں ملزمان نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے سب انسپکٹر واجد علی سے موٹر سائیکل چھیننے کی کوشش کی۔ مزاحمت کرنے پر ہم نے ان کو گولی مار دی اور اس کی موٹر سائیکل چھین کر بعد میں اس کو بیچ دیا۔
حامد شکیل نے مزید بتایا کہ ملزمان نے موٹر سائیکل جس شخص کو فروخت کی تھی، اسے بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔ مزید تحقیقات جاری ہیں۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ شاہ زیب سینٹر میں ڈکیتی کی واردات میں چھ چوکیداروں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اور ان سے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ جلد ہی اہم انکشافات کی توقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ شاہ زیب سنٹر کے تالے باہر سے نہیں توڑے گئے بلکہ تالے باقاعدہ کھولے گئے ہیں اور باقاعدہ اس کے بعد مخصوص دکانوں سے چیزیں لوٹی گئی ہیں۔ جن کے بارے میں تحقیقات جاری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کوئٹہ شہر میں بعض علاقوں سے ایف سی کے ناکے ختم کرنے کے بعد پولیس تعینات کر دی گئی ہے اور جلد ہی ان ناکوں پر بلوچستان کانسٹیبلری بھی تعینات کی جائے گی، انہوں نے کہا کہ گوادر اور تربت میں ہونے والے بم دھماکوں کے بارے میں بھی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ جلد ہی اہم انکشافات کئے جائیں گے۔
خبر کا کوڈ : 56167
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش