0
Saturday 4 Mar 2017 22:02

پاکستان میں ناقص خوراک کی وجہ سے سالانہ 7.6 ارب ڈالرز نقصان ہو رہا ہے، ورلڈ فوڈ پروگرام

پاکستان میں ناقص خوراک کی وجہ سے سالانہ 7.6 ارب ڈالرز نقصان ہو رہا ہے، ورلڈ فوڈ پروگرام
اسلام ٹائمز۔ وزارت ترقی و منصوبہ بندی اور اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک (ورلڈ فوڈ پروگرام) کی جانب سے کرائی جانے والی ایک مشترکہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ پاکستان میں ناقص خوراک (Malnutrition) کی وجہ سے ملک کو سالانہ 7.6 ارب ڈالرز یعنی مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کا 3 فیصد نقصان ہو رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ناقص خوراک کی وجہ سے مزدورں کی کمی، علاج معالجے کے اخراجات اور کم پیداواریت کے مسائل کا سامنا ہوتا ہے, جس سے ملک کو سالانہ اربوں ڈالرز کا نقصان ہو رہا ہے۔ رپورٹ میں خوراک کے 15 مختلف اشاریوں کا پیمانہ مقرر کیا گیا ہے اور 2011ء سے 2013ء تک ملک کے مختلف علاقوں سے ڈیٹا جمع کرنے کے بعد رپورٹ مرتب کی گئی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں ہر سال ایک لاکھ 77 ہزار بچے اپنے پانچویں جنم دن سے پہلے ہی انتقال کر جاتے ہیں، جس کی وجہ یہ ہے کہ ان کی ماؤں کو کم خوراکی کا سامنا رہتا ہے۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ ماؤں کی جانب سے بچوں کو دودھ پلانے سے وابستہ مختلف مسائل کی وجہ سے بچوں میں ڈائریا اور سانس کی تکلیف کی بیماریاں پھیلتی ہیں، جس کے باعث ہر سال ہیلتھ کیئر سسٹم پر بوجھ اور اخراجات بڑھنے سے ہر سال ایک ارب ڈالرز خرچ ہوتے ہیں۔ اسی طرح ناقص خوراک کی وجہ سے کام پر جانے والے مزدوروں کو اکثر تھکاوٹ اور کمزوری کے ساتھ خون کی کمی کا سامنا رہتا ہے جس سے معاشی، زرعی اور دیگر شعبہ جات کی پیداوار میں کمی واقع ہوتی ہے۔ اس صورتحال سے نمٹنے کیلئے وزارت منصوبہ بندی و ترقی اور ہیلتھ سروس ریگولیشن اینڈ کو آرڈینیشن ناقص خوراک کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لینے کا پروگرام شروع کرنے والے ہیں تاکہ مسائل اور حل کی نشاندہی کی جا سکے اور سفارشات پیش کی جا سکیں۔
خبر کا کوڈ : 615054
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش