0
Friday 5 May 2017 06:42

ملک کی بدقسمتی ہے کہ بااختیار لوگ اختیارات کو نچلی سطح پر نہیں آنے دیتے، وسیم اختر

ملک کی بدقسمتی ہے کہ بااختیار لوگ اختیارات کو نچلی سطح پر نہیں آنے دیتے، وسیم اختر
اسلام ٹائمز۔ میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے ہمارے ملک کی بدقسمتی ہے کہ بااختیار لوگ اختیارات کو نچلی سطح پر نہیں آنے دیتے، کھربوں روپے ترقیاتی کاموں کے نام پر ایشین بینک اور ورلڈ بینک سے لے لئے جاتے ہیں مگر ان فنڈز کا استعمال کہیں نظر نہیں آتا، شہر میں چائنا کٹنگ کا کام آج بھی جاری ہے، کراچی کی شہری آبادی سے اربوں روپے کے ٹیکس لئے جا رہے ہیں مگر شہر کی بہتری پر کوئی توجہ نہیں دی جاتی۔ نیشنل انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وسیم اختر کا کہنا تھا کہ کراچی ملک کے لئے اکنامک انجن ہے لیکن بدقسمتی سے یہاں اونر شپ ایک ہاتھ میں نہیں ہے، کراچی منی پاکستان اور ایک اہم پورٹ سٹی ہے لیکن عدم توجہ کے باعث آج کراچی کا سمندر آلودہ ہوچکا ہے جس سے سمندری حیاتیات کو شدید خطرات لاحق ہیں، شہر میں 90 فیصد نالوں پر تجاوزات قائم کرلی گئی ہیں جس کے باعث نالوں کی صفائی میں مشکلات حائل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کے مسائل اچانک سامنے نہیں آئے، بلکہ یہ سالہا سال کی غفلت اور لاپرواہی کا نتیجہ ہے جسے کراچی کے عوام بھگت رہے ہیں، دنیا بھر میں بلدیاتی اداروں کو خاص اہمیت دی جاتی ہے، خصوصاً میگا سٹیز کے لئے بڑی اسکیمیں تیار کی جاتی ہیں، جن کے ذریعے شہری انفراسٹرکچر کو جدید بنایا جاتا ہے، تاہم کراچی کے ساتھ شدید ناانصافی ہے کہ نہ تو یہاں بلدیاتی اداروں کو اختیارات دیئے گئے اور نہ ہی صوبائی یا وفاقی سطح پر ایسی حکمت عملی بنائی گئی جس سے شہری علاقوں کو ترقی ملے اور عوام کے دیرینہ مسائل حل ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ترقیاتی اسکیم خواہ لوکل گورنمنٹ کی ہو یا سندھ گورنمنٹ یا وفاقی حکومت کی اس کا مکمل چیک اینڈ بیلنس ہونا چاہیئے تاکہ پتہ چلے عوام کے پیسہ کا درست استعمال ہو رہا ہے یا نہیں۔
خبر کا کوڈ : 633594
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش