اسلام آباد:
اسلام ٹائمز۔ وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ پارا چنار کرم ایجنسی روڈ کے دونوں جانب متحارب قبائل آباد ہیں جن کے درمیان جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں، حکومت نے 2008ء میں دونوں قبائل کے درمیان امن معاہدہ کرایا، طالبان اس سڑک کو بند کرانے کیلئے دہشت گردی کرتے ہیں، سڑک کو دو حصوں میں تقسیم کر کے حفاظت کی ذمہ داری قبائل کو دینے پر بھی غور کر رہے ہیں۔ وہ قبائلی رکن اسمبلی نورالحق اور ظفر بیگ بھٹی کی جانب کرم ایجنسی پاراچنار روڈ پر دہشتگردی کے نتیجے میں ہونے ولی ہلاکتوں پر ایوان میں پیش کئے گئے توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب دے رہے تھے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ پارا چنار میں امن معاہدے کو طالبان سبوتاژ کر رہے ہیں، میں چاہتا ہوں کہ سڑک کھلی رہے۔ طالبان اسے بند کروا کر اپنی اتھارٹی قائم کرنا چاہتے ہیں، جس کی اجازت نہیں دی جائے گی۔