0
Saturday 9 Dec 2017 10:39

پختونخوا اسمبلی میں دہشتگردی کی حالیہ لہر اور ٹرمپ کے فیصلے پر گرما گرم بحث

پختونخوا اسمبلی میں دہشتگردی کی حالیہ لہر اور ٹرمپ کے فیصلے پر گرما گرم بحث
اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا اسمبلی میں دہشت گردی کی حالیہ لہر اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے پر گرما گرم بحث ہوئی۔ اراکین اسمبلی نے امریکی صدر کا فیصلہ مسترد کرتے ہوئے امریکی صدر کا اقدام انتہائی افسوسناک قرار دیا اور کہا کہ امریکی صدر کے اس اقدام سے مسلمانوں اور دنیائے اسلام کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر ڈاکٹر مہر تاج روغانی کی زیر صدارت منعقد ہوا، اجلاس کے آغاز میں ہی دہشت گردی کی نئی لہر پر گرما گرم بحث ہوئی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے رکن اسمبلی سکندر شیرپاؤ کا کہنا تھا کہ نومبر کے بعد ایک بار پھر حالات نے کروٹ بدل لی، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شہریوں اور فوج نے بڑی قربانیاں دی ہیں تاہم اتنی قربانیوں کے باوجود امن قائم نہ ہونا سوالیہ نشان ہے۔ پیپلز پارٹی کی خاتون رکن اسمبلی نگہت اورکزئی کا اس موقع پر کہنا تھا کہ دہشت گردی کا رحجان ایک بار پھر بڑھ گیا ہے، جب دہشت گردی کی لہر اٹھتی ہے تو اس کے پیچھے بہت سے محرکات ہوتے ہیں، طالبان بارے مولانا سمیع الحق کے بیان سے شدید دکھ ہوا، جو طالبان دہشت گردی کرتے ہیں وہ دہشت گرد طالبان ہیں۔

اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے حکومتی رکن شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ دہشت گردی صرف ہمارے صوبے کا نہیں بلکہ پورے ملک کا مسئلہ ہے، دہشت گردی کے خلاف صوبائی حکومت جتنی کرسکتی ہے کررہی ہے، جب تک افغانستان کے اندر بھارت موجود ہے تو دہشت گردی ختم نہیں ہو سکتی، نیشنل ایکشن پلان پر سب سے زیادہ عمل درآمد اس صوبے میں ہوا ہے۔ عوامی نیشنل پارٹی کے رکن اسمبلی رہنما سردار حسین بابک کا کہنا تھا کہ دہشت گردی پوری دنیا کا مسئلہ ہے جس کی لپیٹ میں ہم بھی ہیں۔ اسمبلی اجلاس میں صوبائی وزیر شاہ فرمان کی تقریر شروع ہونے پر قومی وطن پارٹی کی رکن اسمبلی انیسہ زیب کی جانب سے کورم پورا نہ ہونے کی نشاندہی کی گئی جس پر شاہ فرمان اور انیسہ زیب میں تیز جملوں کا تبادلہ بھی ہوا تاہم بعد ازاں اسپیکر نے اجلاس پیر 11 دسمبر تک ملتوی کر دیا۔
خبر کا کوڈ : 688711
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش