0
Tuesday 3 May 2011 21:09

اسامہ کا جاں بحق ہونا امریکی ایجنسیوں کا ڈراما ہے،اس طرح کے ڈرامے امریکی ایجنسیاں پہلے بھی کرتی رہی ہیں، منور حسن

اسامہ کا جاں بحق ہونا امریکی ایجنسیوں کا ڈراما ہے،اس طرح کے ڈرامے امریکی ایجنسیاں پہلے بھی کرتی رہی ہیں، منور حسن
لاہور:اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن نے کہا ہے کہ بارک اوباما کے بقول امریکا کا ہدف حاصل ہو چکا ہے اور اس کا دشمن نمبر ایک ختم ہو گیا ہے تو امریکا فوری طور پر خطے سے نکل جائے۔ اس کے بعد اس کے پاس خطے میں رہنے کا کوئی جواز نہیں، حکمران دہشت گردی کے خلاف جنگ سے فوراً علیحدگی کا اعلان کریں۔ وزیراعظم کا بیان پاکستانی قوم کی نمائندگی کی بجائے امریکی غلامی پر خوشی کا اظہار ہے۔ پوری ملت سکتے میں ہے جبکہ حکمران خوشیاں منا رہے ہیں۔ اوباما منافقت چھوڑ کر اعلان کرے کہ امریکا اور اس کے اتحادی اسلام کے خلاف جنگ کر رہے ہیں۔ ملکی سلامتی کے ادارے اور انٹیلی جنس ایجنسیاں بے خبر ہیں۔ امریکی ایجنسیاں پاکستان کی خود مختاری کے خلاف مذموم کارروائیاں کر رہی ہیں لیکن ہمارے سیکورٹی ادارے قوم کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ حکمرانوں کی بزدلی سے پاکستان کے ازلی دشمن بھارت نے شہہ پا کر حالات کی خرابی کا ذمہ دار پاکستان کو ٹھہرا دیا ہے۔ امریکی مداخلت ناقابل برداشت ہو چکی ہے۔ قوم امریکی غلام حکمرانوں اور امریکا کے خلاف اٹھ کھڑی ہو ورنہ ہماری آزادی اور خود مختاری چھین لی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی ڈاکٹر محمد کمال، ترجمان جماعت اسلامی ڈاکٹر فرید احمد پراچہ اور سیکرٹری اطلاعات محمد انور نیازی بھی موجود تھے۔ سید منور حسن نے کہا کہ امریکا نے عراق اور افغانستان پر بلاجواز حملہ کیا اور اس کے تمام جھوٹ دنیا کے سامنے آئے لیکن امریکی دہشت گردی اور لاکھوں مسلمانوں کے قتل عام پر دنیا نے خاموشی اختیار کر کے عالمی امن کو تباہ کرنے میں امریکا کا ساتھ دیا اور نائن الیون کا ڈراما اسلام کے خلاف جنگ کا بہانہ تھا۔ امریکا نے پاکستان کے تمام علاقوں میں اپنی خفیہ ایجنسیوں کا نیٹ ورک قائم کیا۔ بم دھماکوں اور خودکش حملوں میں ہزاروں معصوم شہریوں کو موت کے گھاٹ اتارا اور ڈرون حملوں میں بے گناہ پاکستانی شہریوں کا قتل عام کیا گیا۔ پاکستان کی حفاظت پر مامور سیکورٹی اداروں اور فوج نے امریکا کے ساتھ تعاون کیا لیکن تمام تر تعاون اور قربانیوں کو بھلا کر الٹا آئی ایس آئی کو دہشت گرد تنظیموں میں شامل کر لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جنرل پیٹریاس کی بطور سی آئی اے چیف نامزدگی کے بعد ہی یہ خدشہ پیدا ہو گیا تھا کہ امریکا پاکستان کی سلامتی کے خلاف مکروہ ایجنڈے پر عمل پیرا ہے اور ملکی سلامتی کے اداروں کو ہوشیار رہتے ہوئے اس کا دفاع کرنا ہو گا، مگر حکمرانوں اور فوج نے قومی خدشات پر کان دھرنے کے بجائے امریکی ایجنڈے کی تکمیل کو ہدف بنائے رکھا۔
سید منور حسن نے کہا کہ اسامہ بن لادن کے جاں بحق ہونے کے بعد جاری کی گئی تصویر اور میت کو فوری سمندر برد کرنے سے پورا واقعہ مشکوک ہو گیا۔ امریکا اسامہ بن لادن کے جاں بحق ہونے کے ایسے ثبوت سامنے نہیں لا سکا جن سے دنیا کو یہ یقین دلانے میں کامیاب ہوتا کہ اسامہ بن لادن واقعی جاں بحق ہو گیا ہے۔ اس طرح کے ڈرامے امریکی ایجنسیاں پہلے بھی کرتی رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی وزارت خارجہ کا پالیسی بیان امریکی جھوٹ کی تصدیق کرنے اور دنیا کو گمراہ کرنے میں امریکا سے تعاون کے سوا کچھ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے اپنی غلامانہ روش تبدیل نہ کی تو ملک میں آنے والے خونی انقلاب کو کوئی نہیں روک سکتا۔ حکومت میں شامل تمام جماعتیں امریکی غلامی پر راضی اور پاکستان کی خود مختاری سے بے پروا ہیں۔ جماعت اسلامی نے ہمیشہ امریکی مداخلت ڈرون حملوں اور ملٹری آپریشن و دہشتگردی کے خلاف آواز بلند کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بحرانوں کا شکار ہے۔ مہنگائی، بے روزگاری اور بدامنی عروج پر ہے لیکن حکمران عوام کو ریلیف دینے کے بجائے امریکی اہداف کے حصول کے لیے ہر ذمہ داری سے دست بردار ہو چکے ہیں۔ دوسری جانب جماعت اسلامی سندھ کے امیر اسداللہ بھٹو نے کہا ہے کہ اسامہ بن لادن کو پاکستانی حدود میں قتل کرنے کا دعویٰ واضح کرتا ہے کہ امریکا نے پاکستان کی آزادی و خودمختاری کو چیلنج اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی کر کے قوم کی توہین کی ہے۔
خبر کا کوڈ : 69624
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش