0
Saturday 28 Apr 2018 13:53

باقی صوبوں میں 50 فیصد لگ بھی جاتا ہوگا مگر سندھ میں سب لوٹ لیا جاتا ہے، سپریم کورٹ

باقی صوبوں میں 50 فیصد لگ بھی جاتا ہوگا مگر سندھ میں سب لوٹ لیا جاتا ہے، سپریم کورٹ
اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ کے جج جسٹس گلزار احمد نے سندھ کول اتھارٹی میں کرپشن کی انکوائری رپورٹ پیش نہ کئے جانے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں لوٹ کھسوٹ کا بازار گرم ہے۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سندھ کول اتھارٹی میں بڑے پیمانے پر کرپشن کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے انکوائری رپورٹ پیش نہ کرنے پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔ جسٹس گلزار احمد نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سرور خان سے کہا کہ سندھ میں کیا ہو رہا ہے، کتنے ظالم لوگ ہیں آپ، ایک ایک پائی کھا جاتے ہیں، کیا اپنے علاقے سے محبت نہیں، سندھ میں لوٹ کھسوٹ کا بازار لگا ہوا ہے۔ جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ پتہ ہے پورے ملک میں سندھ کے بارے میں کیا تاثر ہے، کیا ہم بتائیں کہ آپ کے بارے میں اسلام آباد میں بیٹھ کر کیا کچھ سننے کو ملتا ہے، تھر میں بھوک سے بچے مر رہے ہیں، کھانے کو کچھ نہیں، تعلیم ہے نہ کھانے کو کچھ ہے، 10 پندرہ ارب کہاں گئے، کس کے اکاؤنٹ میں گئے، کچھ پتہ نہیں، اتنا پیسہ سندھ کے عوام پر لگ جاتا، تو صوبے کی حالت بدل جاتی، بتایا جائے یہ پیسہ کس کے اکاؤنٹ میں گیا، کیا سمجھتے ہیں ہمیں کچھ علم نہیں۔

جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے کہ باقی صوبوں میں 50 فیصد لگ بھی جاتا ہوگا، مگر یہاں سب لوٹ لیا جاتا ہے، کیا معاملہ نیب کو بھیج دیں، آپ خود اپنے صوبے کیلئے کیا کر رہے ہیں، تھر کا سینہ چیر کر کوئلہ نکال کر انہیں مزید تباہ کر رہے ہیں، سندھ حکومت نے ہر چیز پر آنکھیں بند کر رکھی ہیں، کیا کریشن کا سدباب ہمارا کام ہے؟، حکومت کہاں ہے؟ ہمیں کن کاموں میں الجھا دیا گیا۔ عدالت نے سندھ کول اتھارٹی میں بے ضابطگیوں کا مکمل ریکارڈ طلب کرتے ہوئے سندھ حکومت کو حکم دیا کہ ایک ماہ میں بتائیں پیسہ کہاں گیا، کتنے منصوبے بنائے گئے اور کتنی رقوم جاری ہوئیں، کس منصوبے پر کیا پیش رفت ہوئی، پروجیکٹ کی تصاویر بھی عدالت میں پیش کی جائیں۔
خبر کا کوڈ : 721037
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش