0
Wednesday 11 Jul 2018 16:44

بھٹ شاہ، اصغریہ اسٹوڈنٹس کی جاری مرکزی سمر ورکشاپ میں جشن عبادت کا اہتمام

بھٹ شاہ، اصغریہ اسٹوڈنٹس کی جاری مرکزی سمر ورکشاپ میں جشن عبادت کا اہتمام
اسلام ٹائمز۔ اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے زیر اہتمام نوجوانوں کی تربیت کیلئے 8 روزہ مرکزی، تعلیمی اور تربیتی "راہیانِ کربلا و عاشقان مہدیؑ ورکشاپ" ثقافتی مرکز بھٹ شاہ، ضلع مٹیاری سندھ میں جاری ہے، دوران ورکشاپ بلوغت تک پہنچنے والے نوجوانوں کیلئے جشن عبادت کا اہتمام کیا گیا، جس میں جوانوں کو مراجع عظام کی تقلید کروائی گئی۔ اس موقع پر معروف دانشور اور 40 کے قریب کتب کے مترجم، مؤلف اور مصنف انجینئر سید حسین موسوی نے کہا کہ بلوغت تک پھنچنے والے نوجوانوں پر 15 قمری سال پورے ہونے پر یہ نعمتِ خداوندی ہے اور مشکل بھی ہے، خدا تعالیٰ امتحان کے ذریعے آزمائش میں اس لئے ڈالتا ہے، کیونکہ اللہ پاک چاہتے ہیں کہ آپکا مان و مرتبہ دوسروں سے بلند ہوں۔ انہوں نے کہا کہ افراد کے تین اقسام ہیں، پہلے وہ جو آزمائشِ خداوندی کو نعمتِ خداوند سمجھتے ہیں کہ خدایا تیرا شکر ہے کہ تو نے اس مصیبت کیلئے مجھے چُنا، دوسرے وہ جو آزمائش کو مصیبت سمجھتے ہیں، جبکہ تیسرے وہ جو آزمائش سے بہت دور ہیں یعنی کہ زندگی میں سنجیدگی نہیں ہے۔ انہوں نے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ پہلے والے بندے بنیں کہ تکالیف و آزمائشیں برداشت کرکے ایک شخص سے ایک شخصیت بنیں، یاد رکھیں کہ آسائشیں چاہنے والا شخص کبھی بھی اعلیٰ مرتبے تک نہیں پہنچتا۔

حسین موسوی نے کہا کہ ابھی آپ نوجوانوں کو روحانی اور جسمانی تندرستی کا خیال رکھنا چاہیے، جسمانی تندرستی کو بحال رکھنے کیلئے روزانہ ورزش کریں، کھانا تب کھائیں جب آپکو مکمل بھوک لگے اور جب تھوڑی بھوک باقی ہو تو کھانا چھوڑ دیں، پُرخوری سے پرہیز کریں، اپنے دانتوں کی صفائی دن میں صبح و رات کھانا کھانے کے بعد دو مرتبہ لازمی کریں اور اپنی جسمانی صحت کی تندرستی یقینی بنائیں تاکہ، آپ خدا کی نعمتوں سے زندگی میں زیادہ کام لے سکیں۔ انہوں نے کہا کہ روحانی تندرستی وہ راستہ ہے، جس میں آپ اپنے آپ کو پہچان پائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس راستے میں بھی 2 راستے ہیں، پہلا قرآن الحیکم اور دوسرا نماز، قرآن حکیم میں خدا بندے سے بات کرتا ہے اور نماز میں بندہ خدا سے بات کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قرآن حکیم یے وہ لاریب کتاب ہے، جو ہر زمانے کیلئے ہے، اس لئے کوشش کریں کہ روزانہ 15، 20 منٹ قرآن کی تلاوت کو یقینی بنائیں، تاکہ آپکی روحانیت اجاگر ہو سکے اور نماز کے پیچھے جو ایک درخشاں حقیقت ہے اس پہچانیں، جیسے اللہ اکبر کہنا کا مقصد ہے کہ میں اس دنیا سے دونوں ہاتھ اٹھا لیتا ہوں۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے حجتہ الاسلام مولانا دلشاد علی مہدوی نے کہا کہ اس قسم کا پروگرام بہترین نوجوانوں کیلئے ایک بہترین نعمت ہے، اس طرح سے کہ اس معاشرے میں کچھ لوگ ایسے بھی ہیں، جن پر خداوند متعال نے خصوصی نگاہ فرمائی ہے، جس پر اللہ تعالیٰ نے اپنے حکم صادر فرمائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ابھی سے آپ نوجوانوں کی یہ عمر تکلیف کی عمر ہے اور اللّہ تعالیٰ کسی کو بھی اس کی برداشت سے زیادہ تکالیف نہیں دیتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ انسان تمام تر مخلوقات سے الگ ہیں، کیونکہ انسان کے پاس عقل ہے اور اہل عقل سختی میں ہیں اور اس کی 2 راہیں نکلتی ہیں ایک نیکی اور ایک بدی۔ ان کا کہنا تھا کہ سن بلوغت تک پہنچتے ہی ہمارا ارادہ ہونا چاہیے کہ آج سے میں اپنے وجود کا مالک نہیں، بلکہ میرے وجود کا مالک اللہ تعالیٰ ہے۔
خبر کا کوڈ : 737155
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش