0
Saturday 1 Sep 2018 11:37

متاثرین شمالی وزیرستان کا بنوں میں اپنے مطالبات کے حق میں احتجاجی مظاہرہ

متاثرین شمالی وزیرستان کا بنوں میں اپنے مطالبات کے حق میں احتجاجی مظاہرہ
اسلام ٹائمز۔ بنوں میں شمالی وزیرستان کے متاثرین نے اپنے مطالبات کے حق میں جبکہ ایف ڈی ایم اے اور متعلقہ حکومتی حکام کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔ بنوں پریس کلب کے سامنے مظاہرے میں متاثرین بڑی تعداد میں موجود تھے جنہوں نے حکومت مخالف نعروں پر مبنی بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایف ڈی ایم اے نے گذشتہ 7 ماہ سے فی خاندان ملنے والی 84 ہزار کی نقد امداد نہیں دی، جبکہ کسٹم کے حکام نے متاثرین کی نان کسٹم پیڈ گاڑیاں ضبط کی ہیں۔ مظاہرین نے حکومت پر الزام عائد کیا کہ مردم شماری میں شمالی وزیرستان کی آبادی کم ظاہر کی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 19 سال قبل ہونے والی مردم شماری کے مطابق شمالی وزیرستان کی آبادی 10 لاکھ نفوس پر مشتمل تھی، حالیہ مردم شماری میں جو صرف 75 ہزار نفوس بتائی گئی۔

انہوں نے یہ مطالبہ کیا کہ افغانستان میں عارضی طور پر مقیم شمالی وزیرستان کے متاثرین کو فوری طور پر وطن واپس لایا جائے، جبکہ آپریشن ضرب عضب کے دوران متاثرہ مکانات کے مالکان کو دی جانے والی امداد 4 لاکھ سے بڑھا کر 15 لاکھ روپے کر دی جائے۔ انہوں نے امدادی رقم کے اجراء اور گاڑیوں کی مالکان کو واپسی کے ساتھ ساتھ ازسر نو مردم شماری کا بھی مطالبہ کرتے ہوئے دھمکی دی کہ اگر ان کے مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو 4 ستمبر کو پشاور میں 3 روزہ احتجاجی کیمپ لگایا جائے گا۔ دوسری جانب ایف ڈی ایم اے کے حکام کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ بدامنی اور اس کے خلاف فوجی آپریشن کے باعث شمالی وزیرستان سے 1 لاکھ 4 ہزار کے لگ بھگ خاندانوں نے نقل مکانی کی تھی، جن میں سے اکثر اپنے علاقوں میں واپس آباد ہو چکے ہیں، جبکہ افغانستان نقل مکانی کرنے والے 10 ہزار خاندان فی الحال بکاخیل کیمپ میں مقیم ہیں۔
خبر کا کوڈ : 747358
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش