0
Tuesday 18 Sep 2018 15:42

نقیب اللہ قتل کیس، مفرور ملزمان سے متعلق رپورٹ انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش

نقیب اللہ قتل کیس، مفرور ملزمان سے متعلق رپورٹ انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش
اسلام ٹائمز۔ شرہ قائد کی انسداد دہشتگردی عدالت نے نقیب اللہ قتل کیس میں ملوث 12 مفرور ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں انسداد دہشتگردی عدالت میں نقیب اللہ قتل کیس کی سماعت ہوئی، دوران سماعت معطل ایس ایس پی راؤ انوار اور شریک ملزم سابق ڈی ایس پی قمر احمد عدالت میں پیش ہوئے۔ مقدمے کے تفتیشی افسر ایس ایس پی ڈاکٹر رضوان نے مفرور ملزمان سے متعلق رپورٹ عدالت میں جمع کرا دی۔ ایس ایس پی رضوان نے بتایا کہ ملزمان کی رپورٹ تمام متعلقہ اداروں سے منگوائی ہے، تاہم ابھی تک مفرور ملزمان کے حوالے سے کوئی پیش رفت سامنے نہیں آئی۔ رپورٹ کے مطابق  مفرور ملزمان سابق ایس ایچ او امان اللہ، شعیب عرف شوٹر سمیت دیگر روپوش ہیں۔

رپورٹ میں ملزمان کے روپوش ہونے کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا گیا کہ میڈیا میں تشہیر کی وجہ سے مفرور ملزمان چھپ گئے ہیں، کوشش کر رہے کہ ملزمان کو گرفتار کر لیا جائے۔ ایس ایس پی ڈاکٹر رضوان نے امید ظاہر کی کہ مفرور ملزمان جلد گرفتار ہوں گے، اگر کوئی ملزم مفرور ہے، تو اس کے اہلِخانہ کو حبسِ بے جا میں رکھنے کا الزام غلط ہے، اس کیس میں کسی قسم کا سیاسی یا محکمہ جاتی دباؤ نہیں ہے، جبکہ کیس کے حوالے سے ٹھوس شواہد ہمارے پاس موجود ہیں۔ کیس کی سماعت 11 اکتوبر تک ملتوی کر دی گئی، جبکہ عدالت نے سابق ایس ایچ او امان اللہ، شعیب شوٹر سمیت12 مفرور ملزمان کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔

نقیب اللہ کیس کا پس منظر
13 جنوری 2018ء کو کراچی کے ضلع ملیر میں اس وقت کے ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی جانب سے ایک مبینہ پولیس مقابلے میں 4 دہشتگردوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا گیا تھا، تاہم بعد میں معلوم ہوا کہ ہلاک کئے گئے لوگ دہشتگرد نہیں، بلکہ مختلف علاقوں سے اٹھائے گئے بے گناہ شہری تھے، جنہیں ماورائے عدالت قتل کر دیا گیا۔ جعلی پولیس مقابلے میں ہلاک ہونے والے ایک نوجوان کی شناخت نقیب اللہ کے نام سے ہوئی تھی۔
خبر کا کوڈ : 750858
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش