اسلام ٹائمز۔ سندھ کے ضلع تھرپارکر میں قحط متاثرین میں امدادی گندم کی تقسیم کے دوران پیسے لینے کا انکشاف ہوا ہے اور تھری شہریوں سے گندم کی 50 کلو کی فی بوری پر 50 روپے تک لیے جا رہے ہیں۔ نجی ٹی سے گفتگو کرتے ہوئے تھر کے ایک مقامی شہری نے بتایا کہ محکمہ خوراک سندھ کا عملہ مزدوری یا سروس کے نام پر پیسے وصول کر رہا ہے۔ سندھ حکومت نے گزشتہ ماہ تھر کو قحط زدہ قرار دیکر امدادی اقدامات کیلئے سروے کرایا تھا، رواں ہفتے شہریوں کو مفت گندم کی فراہمی کا اعلان کیا گیا تھا، اس مقصد کیلئے تحصیل ہیڈکوارٹرز میں ایک سینٹر قائم کیا گیا، جہاں متاثرہ خاندان سربراہ کا شناختی کارڈ دکھا کر گندم کی بوری حاصل کر سکتے ہیں۔ تھر میں 2 لاکھ 8 ہزار خاندانوں میں فی خاندان 50 کلو گندم مفت تقسیم کی جا رہی ہے، تاہم میڈیا کو موصول فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ محکمہ خوراک کا عملہ گندم کی ایک بوری کیلئے 50 روپے وصول کر رہا ہے۔ دوسری جانب رقم کی وصولی سے متعلق محکمہ خوراک سندھ کے ملازمین نے مؤقف دینے سے انکار کر دیا ہے۔