0
Sunday 25 Nov 2018 20:01

کھوکھراپار سرحد کھولی جائے تاکہ مہاجر اپنے عزیزوں سے ملنے کیلئے باآسانی آسکیں، ڈاکٹر سلیم حیدر

کھوکھراپار سرحد کھولی جائے تاکہ مہاجر اپنے عزیزوں سے ملنے کیلئے باآسانی آسکیں، ڈاکٹر سلیم حیدر
اسلام ٹائمز۔ مہاجر اتحاد تحریک کے چیئرمین ڈاکٹر سلیم حیدر نے کہا ہے کہ کھوکھراپار سرحد کھولی جائے تاکہ مہاجر اپنے عزیز و اقارب سے ملنے کیلئے باآسانی آسکیں اور جاسکیں۔ انہوں نے کہا کہ کھوکھراپار کی سرحد کھولنے کا مطالبہ ایم آئی ٹی کے منشور کا حصہ ہے اور ہم برسوں سے اس کا مطالبہ کررہے ہیں لیکن حکمران اس ملک میں صرف وہ کام کرتے ہیں جن سے ان کا ذاتی مفاد وابستہ ہو، انہیں لاکھوں عوام کی پریشانی اور مشکلات کا کوئی احساس نہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہاجروں نے قیام پاکستان کیلئے بے پناہ قربانیاں دی ہیں اور ان کی قربانیوں کے طفیل پاکستان معرض وجود میں آیا ہے، کروڑوں کی تعداد میں مہاجروں کے عزیز و اقارب آج بھی بھارت میں آباد ہیں جن سے ملنے کیلئے انہیں طویل مسافت اور پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، محمد خان جونیجو کے دور حکومت کھوکھراپار کی سرحد کھولنے کا اعلان کیا گیا لیکن پھر اس منصوبے پر عملدرآمد نہیں ہوسکا اور اس وقت سے آج تک یہ مسئلہ التواء کا شکار ہے۔

سلیم حیدر نے کہا کہ اب جبکہ موجودہ حکومت نے کرتارپور کا بارڈر ایک ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے کھولنے کا اعلان کیا ہے تو پھر کھوکھراپار کی سرحد کیوں نہیں کھولی جاتی۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے آج تک مہاجروں کے کسی ایک مطالبے پر عملدرآمد نہیں ہوا جبکہ باقی دیگر غیر ضروری مطالبات پر راتوں رات عملدرآمد کیا جاتا ہے، نہ تو کھوکھراپار کی سرحد کھولی جارہی ہے اور نہ ہی محصورین مشرق پاکستان کو یہاں لاکر آباد کرنے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے، پی ٹی آئی کی موجودہ حکومت جسے کراچی کے مہاجروں نے بڑی تعداد میں ووٹ دیئے ہیں اس پر اب بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ کھوکھراپار کی سرحد کھولنے سمیت دیگر مہاجر مسائل کو فوری طورپر حل کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔
خبر کا کوڈ : 763179
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش