0
Friday 4 Jan 2019 00:03

حکومت پنجاب تمام ٹیچنگ ہسپتالوں کی ممکنہ نجکاری کیلئے ایم ٹی آئی سیکٹ یا قانون لانیکا منصوبہ بنا رہی ہے، پی ایم اے ملتان

حکومت پنجاب تمام ٹیچنگ ہسپتالوں کی ممکنہ نجکاری کیلئے ایم ٹی آئی سیکٹ یا قانون لانیکا منصوبہ بنا رہی ہے، پی ایم اے ملتان
اسلام ٹائمز۔ پی ایم اے کے صدر پروفیسر ڈاکٹر مسعود الروف ہراج، جنرل سیکرٹری رانا خاور، ڈاکٹر حاجراں مسعود، ڈاکٹر شیخ عبدالخالق، ڈاکٹر مرتضیٰ بلوچ، ڈاکٹر ذوالقرنین حیدر، ڈاکٹر امجد باری، ڈاکٹر عمران رفیق، ڈاکٹر وقار، ڈاکٹر ظفر ملک، ڈاکٹر ندیم اقبال، ڈاکٹر حمیرا عرفان، پوسٹ گریجویٹ ڈاکٹرز نے مشترکہ پریس کانفریس کرتے ہوئے کہا کہ پی ایم اے تمام پرنٹ اور الیکٹرک میڈیا کی مشکور ہے کہ آپ کے تعاون سے ہماری آواز نہ صرف متعلقہ اتھارٹی تک پہنچی بلکہ ایوان اقتدار سے مسائل حل ہوئے، سسٹم میں بہتری آئی، جس کی تازہ مثال نشتر انسٹیٹوٹ آف ڈنٹسٹری کی فرسٹ ائیر کلاس کے لیکچر اور ان کی ہاسٹل الاٹمنٹ تھی، جس کے لیے صوبائی وزیر صحت پنجاب نے کل وائس چانسلر نشتر میڈیکل یونیورسٹی کو مراسلہ جاری کر دیا ہے، نشتر میڈیکل یونیورسٹی انتظامیہ نے تاحال 8 شعبہ جات میں (ایم ایس، ایم ڈی) کرنے والے 83 ڈاکٹرز کے پروگرامز کے تاحال رجسٹریشن کے حوالے سے کوئی عملی اقدام نہیں اٹھایا، جس کی وجہ سے انستھیزیا، سرجری، گائنی، پیٹرز میں کام کرنے والے ڈاکٹرز کا مستقبل غیر محفوظ ہے۔

پی ایم اے ملتان مطالبہ کرتی ہے کہ ان تمام غیر رجسٹرڈ کورس کی مقرر کردہ فیس اور دیگر معاملات فوری طور پر حل کیئے جائیں، تاکہ یہ کورس پی ایم ڈی سی وزٹ کے بعد ریگولر ہوسکیں، اگر اس معاملے میں پچھلے دو سال کی طرح مزید سستی کا مظاہرہ کیا گیا تو ہم ان تمام ڈاکٹرز کے تعلیمی مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے تمام عملی اقدامات اٹھائیں گے، حکومت پنجاب تمام ٹیچنگ ہسپتالوں کی ممکنہ نجکاری کے لیے ایم ٹی آئی سیکٹ یا قانون لانے کا منصوبہ بنا رہی ہے، جس کے حوالے سے تاحال ڈاکٹرز تنظیموں کو اعتماد میں نہیں لیا گیا، اس قانون کی غیر مصدقہ کاپی کے مطالعے کے بعد پی ایم اے ملتان کو خدشہ ہے کہ اس ایکٹ کی منظوری کے بعد نہ صرف ڈاکٹرز کا مستقبل غیر محفوظ ہوگا بلکہ غریب مریضوں کو مفت علاج کی سہولیات سے محروم ہونا پڑے گا، اس حوالے سے پی ایم اے ملتان پی ایم اے پنجاب اور تمام اضلاع کے ڈاکٹرز کی تنظیموں سے مشاورت کے بعد جلد مشترکہ لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔

نشتر میڈیکل یونیورسٹی میں تاحال ٹیچنگ فیکلٹی کی کمی کا مسئلہ حل نہیں ہوسکا، پی ایم اے مطالبہ کرتی ہے کہ عارضی طور پر ڈی جی خان میڈیکل کالج بھیجے جانے والے ڈاکٹرز کے آرڈرز کو منسوخ کیا جائے، نشتر کے تمام (ایف سی پی ایس) کرنے والے ڈاکٹرز کو (ایم او ایس، ایس آر ایس) کیا جائے، تمام خالی اسامیوں پر مشترکہ نئی تعیناتیاں کی جائیں، نشتر ہسپتال کے وارڈز میں مفت ادویات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے، تاکہ مریضوں کو بہتر علاج کی سہولیات فراہم ہوسکیں، انتطامیہ کی جانب سے ہیلتھ کا بجٹ 17 ارب رکھا گیا جبکہ چیف جسٹس کی ہدایت تھی، اس کا بجٹ 30 ارب ہونا چاہیئے، اس کی بھی پی ایم اے بھرپور مذمت کرتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 770104
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش