0
Wednesday 30 Jan 2019 14:58

کرگل اسکردو کوریڈور کی بحالی کیلئے پورے خطہ لداخ میں تحریک چلائی جائیگی، شیخ ناظر المہدی

کرگل اسکردو کوریڈور کی بحالی کیلئے پورے خطہ لداخ میں تحریک چلائی جائیگی، شیخ ناظر المہدی
اسلام ٹائمز۔ انجمن جمعیت العلماء اثناء عشریہ کرگل (مقبوضہ کشمیر) کے صدر شیخ ناظر المہدی محمدی نے آج کرگل میں ایک پریس کانفرنس میں کرگل اسکردو کوریڈور کی بحالی کے لئے پورے خطہ لداخ میں تحریک چلانے کا اعلان کردیا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت خطے کرگل لداخ کو درپیش مسائل و مشکلات اور یہاں کے دیرینہ امنگوں کو مسلسل نظر انداز کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خطے کے عوام کی بنیادی سہولیات و ضرویات کی کوئی خبر بھارتی حکومت کو نہیں ہے۔

شیخ ناظر المہدی محمدی کا مزید کہنا تھا کہ المیہ یہ ہے کہ ایک طرف لداخ کے عوام ریاست جموں و کشمیر کے قانونی شہری ہیں، دوسری طرف لداخ کے عوام کو کشمیر کے عوام کی طرح مظفرآباد کے راستے گلگت بلتستان میں اپنے عزیزوں سے ملنے کی اجازت نہیں دی جاتی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو اس معاملے میں کوئی پریشانی نہیں ہے لیکن لداخ کے عوام کو پاکستان کے زیر انتظام گلگت بلتستان میں اپنے عزیزوں سے ملنے کے لئے 156 کلومیٹر کرگل اسکردو روڈ بند ہونے کی وجہ سے 4 ہزار کلو میٹر طے کرکے دہلی کے راستے جانا پڑتا ہے جو کہ یہاں کے غریب عوام کی معاشی صورتحال کو سامنے رکھتے ہوئے ممکن نہیں ہے۔

شیخ ناظر المہدی محمدی نے کہا کہ کرگل اسکردو روڈ کی بحالی خطہ لداخ کے عوام کی اہم ضرورت ہونے کے ساتھ مختلف جنگوں میں دربدر ہونے والے ہزاروں منقسم خاندانوں کا درینہ مطالبہ بھی ہے۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ کرگل اسکردو سڑک کی بحالی کے لئے آئندہ جمعہ سے پورے خطہ لداخ میں ایک تحریک چلائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں انجمن اثناء عشریہ کرگل کی جانب سے لداخ کے تمام مکاتب فکر کے ذمہ داروں کو خطوط لکھ دیئے گئے ہیں۔ شیخ ناظر المہدی محمدی نے بھارتی حکومت کو دوٹوک الفاظ میں واضح پیغام دیا ہے کہ وہ کرگل اسکردو روڈ کے حوالے سے حکومت پاکستان سے فوری طور پر بات چیت کریں کیونکہ بقول ان کے جب کرتارپور کوریڈور سکھوں کے لئے کھل سکتا ہے تو دو پُرامن خطہ کرگل اور بلتستان کے عوام کو ایک دوسرے سے ملنے کیوں نہیں دیا جارہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 775064
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش