0
Monday 4 Feb 2019 23:07

اسٹیبلشمنٹ کیساتھ بیٹھ کر بات ہوسکتی ہے، مولانا فضل الرحمان

اسٹیبلشمنٹ کیساتھ بیٹھ کر بات ہوسکتی ہے، مولانا فضل الرحمان
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ بیٹھ کر بات ہوسکتی ہے، اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ تعلقات خراب نہیں صرف گلہ شکوہ ہے، اٹھارویں ترمیم کے معاملے پر اسٹیبلشمنٹ کو بھی ساتھ بیٹھنا چاہیئے۔ نجی ٹی وی کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ حکومت ناکام ہوگئی ہے، ملکی مسائل کا حل فوری انتخابات ہونے چاہئیں۔ نواز شریف اور آصف زرداری بھی فوری انتخابات کے حامی ہیں۔ دھاندلی تحقیقاتی کمیٹی بھی ناکام ہوگئی ہے۔ اب دوبارہ کمیٹی فعال ہونی بھی نہیں چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ اپوزیشن ناکامی سے دوچار ہے، نون لیگ اور پیپلزپارٹی مصلحتوں کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حج پر سبسڈی بالکل جائز ہے۔ حج پر سبسڈی برقرار رکھی جانی چاہیئے۔ استطاعت کا مطلب 1400 سال پہلے کا نہیں ہوگا۔ حکومت انتظامی معاملات میں سبسڈی دے سکتی ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ تعلقات خراب نہیں ہیں۔ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ صرف گلہ شکوہ ہے۔ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ بیٹھ کر بات ہوسکتی ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم میں تبدیلی ہوسکتی ہے لیکن یہ تبدیلی پارلیمان میں نہیں ہوسکتی۔ اٹھارویں ترمیم پر پارلیمان سے باہر کسی فورم پر بات کی جا سکتی ہے۔ اٹھارویں ترمیم کے معاملے پر اسٹیبلشمنٹ کو بھی ساتھ بیٹھنا چاہیئے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ نواز شریف کے معاملے کو ڈیل اور ڈھیل سے دیکھنا ٹھیک نہیں۔ ہمیں انسانی حوالے سے سوچنا ہوگا۔ نواز شریف علاج کے باہر جانے کی اجازت ملنی چاہیئے۔ نواز شریف دل کے عارضے میں مبتلا ہیں، ان کا آپریشن بھی ہوچکا ہے۔ جبراً انہیں نااہل کیا گیا، جیلوں میں بھیجا گیا۔ کیا اس طرح نواز شریف کی سیاست کو ختم کر دیں گے؟ عام آدمی کے تعلق کو نواز شریف کیساتھ ختم کیا جاسکتا ہے؟ جبر سے کسی پارٹی یا شخصیت کی سیاست کو ختم کر دیں، ایسا نہیں ہوسکتا۔ جب یہی ادارے ناکام ہوتے ہیں تو دوبارہ رجوع کر لیتے ہیں۔ نیب سیاسی طور پر استعمال ہونے والا ادارہ بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ڈاکٹرز کہتے ہیں کہ نواز شریف کو باہر بھیجا جائے تو کیوں نہیں بھیجا جا رہا؟ موجودہ حکومت کا شدید مخالف ہوں، موجودہ حکومت پاکستان کے سیاسی تشخص کو تبدیل کر دے گی۔ معیشت زمین بوس ہوچکی ہے۔ ہزاروں ملازمین کو بےروزگار کر دیا گیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 776148
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش