0
Tuesday 7 May 2019 14:40

ایرانی قوم کی ترقی کی وجہ اسلامی انقلاب کی قدر جانتے ہوئے استکباری قوتوں پر اعتماد نہ کرنا ہے، آیت اللہ سید علی خامنہ ای

ایرانی قوم کی ترقی کی وجہ اسلامی انقلاب کی قدر جانتے ہوئے استکباری قوتوں پر اعتماد نہ کرنا ہے، آیت اللہ سید علی خامنہ ای
اسلام ٹائمز - اسلامی جمہوریہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے اسلامی بابرکت مہینے رمضان المبارک کے استقبال کے سلسلے میں حسینیہ امام خمینی تہران میں منعقد ہونے والی "قرآن سے اُنس" نامی تقریب میں شرکت کی۔ انہوں نے تقریب کے آخر میں اپنے خطاب کے دوران اس بات پر تاکید کی کہ آج انسانی معاشرے اور خاص طور پر اسلامی معاشرے کی بنیادی ضرورتوں میں سے ایک قرآن کریم کی سمجھ بوجھ اور اس پر عمل کرنا ہے۔ انہوں نے قرآن کریم میں استکبار، کفر اور طاغوت کے مقابلے اور ان کے سامنے ڈٹ جانے کے واضح حکم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی قوم کی گزشتہ چالیس سال کے دوران روزافزوں عزت اور غیرمعمولی پیشرفت اس کے قرآن کریم پر عمل اور استکبار کے سامنے ڈٹ جانے کی وجہ سے ہے جبکہ آج بھی شیاطین اور کفار پر غلبہ پانے کا واحد راستہ ان کے مقابلے میں ڈٹ جانا ہے۔

ولی امر مسلمین امام خامنہ ای نے آج کی اسلامی دنیا کے مسائل کی وجہ کو قرآن کریم کے معارف سے آشنا نہ ہونا اور ان پر عملدرآمد نہ کرنا قرار دیا اور کہا کہ آج کے دور کے وہ افراد جو سربراہان مملکت کے فیصلوں کی بناء پر اقوام کا استحصال کرنے پر تلے ہیں وہی ہیں جن کے ساتھ مقابلہ کرنے کا قرآن کریم نے کھلم کھلا حکم دیا ہے اور اس بات پر تاکید کی ہے کہ ان پر اعتماد نہ کیا جائے۔ انہوں نے کچھ ہی سال قبل اسلامی ممالک میں اٹھنے والی بیداری اور عوامی قیام کی لہر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ گرانبہا جدوجہد اس کی قدر نہ جاننے اور امریکہ و اسرائیل پر اعتماد کرنے کی وجہ سے ناکام ہو گئی۔

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے قرآن کی سمجھ بوجھ کو معرفت کے گوناگوں دروازوں کے کھل جانے کا باعث قرار دیا اور خاص طور پر رمضان المبارک میں قرآنی جلسات اور محافل قرأت کے انعقاد پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ ان محافل کو تمامتر سال کے دوران تمام مساجد میں منعقد کیا جانا چاہئے جبکہ مسجدوں سے قرآن سنٹرز کا کام بھی لیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے درمیان قرآنی جلسات کے علاوہ قرآن کریم کے تفسیر کے جلسے بھی منعقد کئے جانے چاہئیں تاکہ معاشرے کی اسلامی و قرآنی معارف کی سطح بھی بلند ہو۔ انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی معاشرے کا قرآن کریم اور اس کے معارف کے ساتھ اُنس، اُس معاشرے کے دنیا و آخرت کی زندگی میں شان و شوکت اور استحکام کا باعث ہے۔


 
خبر کا کوڈ : 792766
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش