0
Monday 24 Jun 2019 12:24

قبائلی تنازعات کا خاتمہ ناگزیر، موجودہ صدی تعلیم و شعور کی صدی ہے، نواب اسلم رئیسانی

قبائلی تنازعات کا خاتمہ ناگزیر، موجودہ صدی تعلیم و شعور کی صدی ہے، نواب اسلم رئیسانی
اسلام ٹائمز۔ چیف آف سراوان نواب محمد اسلم خان رئیسانی، سردار محمد زمان خان محمد شہی، چیف آف محمد شہی قبائل، سردار عظیم جان محمد شہی، سید سعید احمد شاہ دوپاسی، رستم زئی قبائل کے سردار حبیب الرحمٰن رستم زئی سرپرہ قبائل کے سردار عاصم جان سرپرہ کرد قبائل کے سردار یار محمد کرد علیزئی قبائل کے سردار احمد نواز علیزئی سمالانی قبائل کے سردار اورنگ زیب سمالانی سردار اسحاق زگرمینگل اور دیگر قبائلی رہنماؤں نے کہا کہ قوموں کی بقا اتحاد و اتفاق قومی یکجہتی میں مضمر ہے۔ ہمارے قبائلی رسم و رواج سب سے زیادہ ہمارے لئے مقدم ہے جو صدیوں پر محیط ہے، اگر تاریخ کے اوراق کو پلٹ کر دیکھا جائے تو بلوچ قوم کی قبائلی رسم دنیا کی بہترین اور قدیم ترین رسم ہے، اس کے مضمرات اور ثمرات کی وجہ سے آج ہم تمام قبائل ایک ہی بندھن میں پروئے ہوئے ہیں اور ہماری اس قبائلی رسم میں دستار کی بہت بڑی اہمیت ہے، دستار محض چند گز کپڑے کا نام نہیں بلکہ اس میں معاشرے کو سنوارنے، امن، بھائی چارے اتحاد و اتفاق تنازعات کی خاتمے ایک دوسرے کے لئے محبت سمیت دیگر معاشرتی مسائل کا حل موجود ہے۔ ریاست قلات کی ابتدائی تاریخ سے لیکر آج تک ہم اپنے ان قبائلی رسم و رواج کی پاسداری کرتے چلے آرہے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے محمد جان شہی قبائل کے نئے سردار عظیم جان محمد شہی کی رسم دستار بندی کی پر وقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا قبل ازیں قبائلی رسم کے مطابق خان ثانی چیف آف سراوان نواب اسلم خان رئیسانی اور سادات قبائل کے سعید احمد شاہ دوپاسی نے سردار عظیم جان محمد شہی کی دستار بندی کی اس کے بعد دیگر قبائلی سرداروں نے دستار بندی کی۔ علاوہ ازیں اس سے قبل سردار احمد خان بنگلزئی سردار صالح محمد شاہی زئی مینگل چیف آف دہوار قبائل ارباب محمد افضل دہوار نے بھی سردار عظیم جان محمد شہی کی رسم دستار بندی کی۔ مقررین نے کہا کہ ہمارے تمام رسم و رواج قبائلی بندھن میں پروئے ہوئے ہیں، جو نسل در نسل آرہے ہیں اور یہ سلسلہ نسل در نسل چلتا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ اکیسویں صدی قوموں کے شعور اور تعلیم کی صدی ہے اور بلوچ قبائل کے رسم و رواج دنیا کے نایاب رسم و رواج ہیں، ان کو برقرار رکھنے کے لئے تمام قبائل کو کردار کرنا ہوگا اور اس صدی میں قبائلی تنازعہ کی کوئی گنجائش نہیں اور نہ ہی بلوچ قوم کسی تنازعہ کا متحمل ہوسکتی ہے۔

نواب اسلم رئیسانی نے کہا کہ موجودہ نامساعد حالات اور قبائل کے آپس میں نااتفاقی کی وجہ سے آج قبائلی رسم و رواج کو مسخ کرنے کی مذموم سازشیں کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وقت و حالات کا تقاضا بھی یہی ہے کہ نہ صرف تمام قبائل اپنے صفوں میں اتحاد و اتفاق پیدا کریں بلکہ دیگر اقوام کے ساتھ بھی بہترین قبائلی خطوط استوار و تعلقات رکھیں اور آنے والے تمام چیلنجز کے مقابلے کے لئے تیار رہیں، کیونکہ اقوام قبائلی تنازعات سے زوال پذیری کا شکار ہو جاتی ہیں، موجودہ صدی تنازعات کے خاتمے اور تعلیم و شعور کی صدی ہے اور قبائلی تنازعات کا خاتمہ ناگزیر ہو چکا ہے۔ قبائل کے نومنتخب سردار عظیم جان محمد شہی نے کہا کہ آج ہمارے قبائل اور دوسری اقوام نے میرے کاندھوں پر جو ذمہ داریاں ڈال دیں گوکہ یہ بہت بڑی ذمہ داری ہے مگر میں اپنے اسلاف کی نقش قدم پر چل کر ان قبائلی رسم و رواج کی ہر صورت پاسداری ممکن بناؤنگا اور دوسرے قبائل سے بھی اچھے خطوط استوار کرونگا۔
 
خبر کا کوڈ : 801181
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش