0
Tuesday 25 Jun 2019 10:30
ٹرمپ خود خطے میں موجود امریکی فوج کے بیکار ہونیکا اعتراف کرتے ہیں

امریکی "بی ٹیم" کے تمام افراد سفارتکاری سے مایوس اور جنگ کے پیاسے ہیں، جواد ظریف

امریکی "بی ٹیم" کے تمام افراد سفارتکاری سے مایوس اور جنگ کے پیاسے ہیں، جواد ظریف
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اپنے ٹوئٹر پر ایک پیغام میں لکھا کہ اس بیان میں امریکی صدر ٹرمپ سو فیصد درست کہتے ہیں کہ خلیج فارس میں موجود امریکی فوج کا کوئی کام نہیں، جبکہ خلیج فارس سے امریکی افواج کا انخلاء امریکہ کے ساتھ ساتھ پوری دنیا کے مفاد کے عین مطابق ہے۔ انہوں نے مزید لکھا کہ اب یہ بات بھی پوری طرح واضح ہوچکی ہے کہ امریکی "بی ٹیم" کے نزدیک امریکی مفاد کی ذرہ برابر اہمیت نہیں۔ اس ٹیم کے تمام افراد سفارتکاری سے مایوس اور جنگ کے پیاسے ہیں۔ واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گذشتہ روز اپنے ٹوئٹر پر خلیج فارس میں امریکی افواج کی موجودگی پر خود ہی اعتراض کرتے ہوئے یہ سوال اٹھایا تھا کہ بالآخر امریکہ وہاں رہ کر دوسرے ممالک کی کشتیوں کی حفاظت کیوں کرے؟

ٹرمپ نے یہ بھی لکھا کہ چین کے 91 فیصد اور جاپان کے 62 فیصد تیل سمیت بہت سے دوسرے ممالک کا ایندھن بھی آبنائے ہرمز سے گزرتا ہے، لہذا (سالہا سال سے) ہم ہی کیوں دوسرے ممالک کی کشتیرانی کے اس اہم رستے کی بغیر کسی معاوضے کے حفاظت کریں؟ ان سب ممالک کو خلیج فارس کے اس خطرناک رستے میں خود ہی اپنی کشتیوں کی حفاظت کرنی چاہیئے۔ ٹرمپ نے لکھا کہ حتی ہمیں وہاں (خلیج فارس میں) اپنی (فوجی) موجودگی کی بھی کوئی ضرورت نہیں، کیونکہ اب امریکہ دنیا کا سب سے بڑا "توانائی پیدا کرنے والا ملک" بن چکا ہے۔
خبر کا کوڈ : 801364
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش