0
Friday 28 Jun 2019 20:00

حکومت اپنی معاشی پالیسیوں کو قومی اسمبلی میں واضح طور پر بیان کرے، حاجی حنیف طیب

حکومت اپنی معاشی پالیسیوں کو قومی اسمبلی میں واضح طور پر بیان کرے، حاجی حنیف طیب
اسلام ٹائمز۔ نظام مصطفیٰ پارٹی کے سربراہ سابق وفاقی وزیر پیٹرولیم و قدرتی وسائل ڈاکٹر حاجی محمد حنیف طیب نے پشاور، نوشہرہ، مانکی شریف کے دورے کے موقع پر مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اپنی معاشی پالیسیوں کو قومی اسمبلی میں واضح طور پر بیان کرے اور عوامی نمائندگان کو اعتماد میں لیں، آئی ایم ایف کا بجٹ اور اُس کے نتائج برآمد ہونا شروع ہوچکے ہیں، اللہ نہ کرے کہ پاکستانی روپے قدر اور زیادہ گرنے کا خدشہ ہے، سودی قرضہ لینے والے موجودہ اور ماضی کے حکمران اللہ کی بارگاہ میں توبہ کریں، جن سے قرضہ لے رہے ہیں وہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر گرانے کا پورا پورا اختیار رکھتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہر دور کے حکمران دعوے کرتے ہیں کہ آسان شرائط پر قرض حاصل کیا جارہا ہے، اب حکمران خود ہی اندازہ لگالیں کہ قرض لینے سے پہلے روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت کیا تھی، اب کیا ہے؟ اسٹاک ایکسچینج مسلسل مندی کا شکار ہے، ادویات، سفری کرائے، گیس، بجلی، پانی، پیٹرولیم مصنوعات، سونا، چینی، آٹا، گھی، تیل، غرض یہ کہ عوام کے استعمال کی ہر چیز مہنگی سے مہنگی ترین ہوچکی ہے، اُس کے باوجود حکومت عوام کو طفلی تسلیاں دے رہی ہے، روز بروز بڑھتی ہوئی مہنگائی سے ہر طبقہ پریشان ہے، اگر عوام کا غصہ بڑھ گیا تو حالات کسی کے قابو میں نہیں رہیں گے۔

حاجی محمد حنیف طیب نے کہا کہ اسمبلیوں میں بیٹھ کر سیاست دان ایک دوسرے کے خلاف ناشائستہ گفتگو بند کریں، ملک اس وقت معاشی، سیاسی بحران کا شکار ہے، عوام بہت مشکلات میں زندگی گزار رہے ہیں، حکمران اور اپوزیشن جماعتیں سرجوڑ کر بیٹھیں اور عوام اور ملک کو مشکل گھڑی سے نکالنے کے لئے فائدے مند پالیسیاں بنائی جائیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک سے سودی نظام کا خاتمہ اور نظام مصطفیٰ کا نفاذ سے ہی ملک کو معاشی بحرانوں سے نکالا جاسکتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 802071
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش