0
Thursday 1 Aug 2019 23:49

ہم مولانا سے مدد مانگنے نہیں سمجھانے گئے تھے لیکن انہیں عزت راس نہیں آئی، شبلی فراز

ہم مولانا سے مدد مانگنے نہیں سمجھانے گئے تھے لیکن انہیں عزت راس نہیں آئی، شبلی فراز
اسلام ٹائمز۔ سینیٹ میں قائد ایوان شبلی فراز کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن  نے تحریک عدم اعتماد کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال کیا۔ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام ہونے کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے سینیٹ میں قائد ایوان شبلی فراز کا کہنا تھا کہ ہمیں اپوزیشن سے کوئی گلہ نہیں اور نہ یہ کسی کی فتح ہے، آج کسی کی ہار جیت نہیں ہوئی، بلکہ ادارے کی جیت ہوئی ہے، اپوزیشن کو سمجھ نہیں آئی کہ جو کام وہ  کر رہے ہیں اس سے ان کو نقصان ہوگا، اپوزیشن کو سمجھ جانا چاہییے اب ان کو سنجیدہ ہونا ہوگا۔ شبلی فراز کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمٰن کو سیاست کے لئے مذہب کا نام استعمال نہیں کرنا چاہیئے، مولانا فضل الرحمٰن نے تحریک عدم اعتماد کو اپنے مقاصد کے لئے استعمال کیا، ہم مولانا فضل الرحمٰن کے پاس چل کر گئے تو وہ سمجھے کہ ہم مدد مانگنے آئے ہیں، ہم مولانا سے مدد مانگنے نہیں انہیں سمجھانے گئے تھے، لیکن مولانا کو عزت راس نہیں آئی۔

شبلی فراز نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن نے سیاسی حیثیت نہ ہونے کے باوجود اس تحریک عدم اعتماد کو اپنی سیاست کے لئے استعمال کیا اور مجھے افسوس ہے کہ بڑی سیاسی جماعتیں بھی اس میں استعمال ہوئی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے تمام سیاسی جماعتوں کی قیادت سے رابطے تھے، لیکن انہیں سمجھ نہیں آئی کہ یہ جو کرنے جارہے ہیں اس سے انہیں ہی نقصان ہوگا۔ خیال رہے کہ اپوزیشن لیڈر راجا ظفر الحق کی جانب سے چیئرمین سینیٹ کے خلاف پیش کی گئی قرارداد پر 64 اراکین نے حمایت کی تھی جس کے بعد تحریک عدم اعتماد پر خفیہ رائے شماری کی گئی۔ البتہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے خلاف عدم اعتماد کی تحاریک ناکام ہوگئیں، جس کے سبب دونوں اپنے اپنے عہدوں پر برقرار رہیں گے۔ سینیٹ میں قائد ایوان نے مزید کہا کہ اپوزیشن جماعتوں نے بنیادی طور پر احتساب سے بچنے کے لئے عدم اعتماد تحریک شروع کی، مولانا صاحب مذہب کا سہارا لیتے ہیں، مذہب کو سیاست کے لئے استعمال کرتے ہیں۔

شبلی فراز نے کہا کہ وزیراعظم اور حکومت نے احتساب کی جو مہم شروع کی ہوئی ہے اپوزیشن جماعتیں اس سے چھپ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے سینیٹرز کو بھی اس بات کا احساس تھا اور ان ہی کی مدد سے عدم اعتماد کی یہ تحریک ناکام ہوئی۔ سینیٹ میں قائد ایوان نے کہا کہ ہمیں اپوزیشن سے کوئی گلہ نہیں، ہم نے عوام کے مفاد میں قانون سازی کرنی ہے جس میں ہمیں ان کی مدد درکار ہوگی۔  شبلی فراز نے کہا کہ یہ صرف صادق سنجرانی کی نہیں ادارے کی جیت ہے، ہم نے جمہوریت کو مستحکم کیا اور ساتھ میں ایوان کے وقار کو پامال نہیں ہونے دیا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو اب سنجیدہ ہوجانا چاہیئے، انہیں عوام نے اس لئے منتخب نہیں کیا کہ انکے کسی رہنما پر کیس ہو یا گرفتار ہوں تو وہ روز واک آؤٹ کریں۔ شبلی فراز نے کہا کہ یہ ایوان اس لئے نہیں ہے کہ اپوزیشن روز واک آؤٹ کرتی رہے، انہیں چاہیئے کہ عوام کے مسائل میں حکومت کی مدد کریں، ایوان حکومت اور اپوزیشن مل کر چلاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے سینیٹ کو پہلی اور آخری مرتبہ غیر مستحکم کرنے کی اس کوشش میں بڑی جماعتیں بھی شامل تھیں، امید کرتا ہوں کہ انہوں نے اس سے سبق حاصل کیا ہوگا۔ تحریک عدم اعتماد میں ہارس ٹریڈنگ سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں اس بات سے متفق نہیں ہوں کہ سینیٹرز بک گئے، تمام سینیٹرز چاہے وہ حکومت کے ہوں یا اپوزیشن کے وہ باوقار لوگ ہیں، میں اس الیکشن کی گارنٹی دیتا ہوں کہ ہارس ٹریڈنگ نہیں ہوئی۔ انہوں نے 2015ء کے انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کے پاس صرف 5 سینیٹرز تھے اور ہم نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا الیکشن لڑا تھا اور میں پی ٹی آئی کا امیدوار تھا، اس وقت ہم سینیٹ کے جغرافیے سے بھی واقف نہیں تھے اور اس روز پی ٹی آئی کے امیدوار کو 19 ووٹ ملے تھے تو کیا آپ اسے ہارس ٹریڈنگ کہیں گے؟

شبلی فراز نے کہا کہ میرا یہ حق نہیں تھا کہ میں پوچھتا کہ 19 ووٹ کیسے ملے، یہ امیدوار پر مبنی ہوتا ہے۔ اس دوران ایک صحافی نے سوال کیا کہ کیا شبلی فراز پارٹی کیخلاف ووٹ دے گا؟ جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شبلی فراز کبھی بھی پارٹی کے خلاف ووٹ نہیں دے گا لیکن جن لوگوں نے سینیٹ کا وقار بحال کیا، آپ انہیں یہ نہیں کہہ سکتے کہ وہ بکے ہیں۔ شبلی فراز نے کہا کہ آپ کہہ سکتے ہیں کہ وہ اپنی پارٹی سے متفق نہیں تھے، یہ خفیہ ووٹنگ ہے، آپ جس طرح کے سوال اٹھارہے ہیں تو مجھے ان 19 ووٹوں کا جواب بھی دیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ہم 5 سینیٹرز تھے اور ہم کسی کو جانتے بھی نہیں تھے، پہلے مجھے اور عوام کو 19 ووٹوں کا جواب دیں اور پھر ایسے سوال کریں۔
 
خبر کا کوڈ : 808369
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش