0
Saturday 7 Sep 2019 17:57

ترجمان وزیراعلٰی پنجاب کی کہانی جھوٹ پر مبنی ہے، لیڈی پولیس کانسٹیبل

ترجمان وزیراعلٰی پنجاب کی کہانی جھوٹ پر مبنی ہے، لیڈی پولیس کانسٹیبل
اسلام ٹائمز۔ شیخوپورہ میں مرد وکیل کے "تشدد" کا نشانہ بننے والی لیڈی پولیس کانسٹیبل نے وزیراعلٰی پنجاب کے ترجمان شہباز گل کی جانب سے شیئر کی گئی تصویر کو جھوٹ قرار دیتے ہوئے ایک مرتبہ پھر انصاف کا مطالبہ کردیا۔ خیال رہے کہ وزیراعلٰی پنجاب کے ترجمان نے کہا تھا کہ شیخوپورہ میں ایک وکیل احمد مختار نے خاتون کانسٹیبل کے ساتھ بدتمیزی کی تھی اور اسے تھپڑ دے مارا۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیراعلٰی پنجاب کے ترجمان شہباز گل نے ایک تصویر شیئر کی تھی، جس میں خاتون کانسٹیبل کو ایک ہتھکڑی لگے ملزم کو لے جاتے ہوئے دیکھاہا گیا تھا۔ اس تصویر کی وضاحت میں شہباز گل نے بتایا تھا کہ شیخوپورہ میں ڈیوٹی پر مامور لیڈی پولیس کانسٹیبل کے ساتھ احمد مختار نامی وکیل نے بدتمیزی کی اور انہیں تھپڑ دے مارا۔ انہوں نے مزید بتایا تھا کہ ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) شیخوپورہ نے فوری نوٹس لیتے ہوئے ملزم کو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا تھا۔

شہباز گل نے اپنے ٹوئٹ میں تصویر کے ساتھ لکھا تھا کہ آج ملزم احمد مختار کو اُسی لیڈی کانسٹیبل کے ہاتھوں عدالت میں پیش کیا گیا جس نے انہیں نے تھپڑ مارا تھا۔
تاہم نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے لیڈی کانسٹیبل کا کہنا تھا کہ ان کی جو تصویر شہباز گل کی جانب سے سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی وہ جھوٹ پر مبنی ہے۔
خاتون کانسٹیبل نے کہا کہ جب انہوں نے درخواست جمع کروائی، تو سب انسپکٹر نے ایف آئی آر درج کرتے ہوئے ایک جگہ احمد مختار کی جگہ احمد افتخار نام لکھ دیا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ شک کی بنیاد پر آیف آئی آر ختم کردی گئی اور ملزم احمد مختار کو بری کردیا گیا۔ خاتون کانسٹیبل نے سوال اٹھایا کہ کیا اس ملک میں عورت کی یہی عزت ہے کہ اسے کوئی بھی شخص سر عام آکر تھپڑ مارے اور پھر بری بھی ہو جائے؟ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ان کا انصاف ان کے بیان میں ہے، نہ ہی ایف آئی آر میں، لہٰذا انہیں فوری انصاف فراہم کیا جائے۔
 
خبر کا کوڈ : 815048
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش