0
Tuesday 24 Sep 2019 13:10

جبتک ہم اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ نہیں کرینگے دشمن ہمیں دست و گریبان کرتے رہینگے، محمود خان اچکزئی

جبتک ہم اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ نہیں کرینگے دشمن ہمیں دست و گریبان کرتے رہینگے، محمود خان اچکزئی
اسلام ٹائمز۔ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ پاکستان ہمارا ملک ہے، ہم کبھی بھی پاکستان کو توڑنے کے حق میں نہیں ہیں، ہمارے گریبان سے ہاتھ نکال دیں ورنہ اچھا نہیں ہوگا، اگر افغانستان میں مداخلت بند نہیں کی گئی تو پھر یہ ملک اور خطہ بھی محفوظ نہیں رہے گا۔ تمام پشتون افغان کو چاہیئے کہ وہ اپنے درمیان خود اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کریں، جب تک ہم اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ نہیں کرینگے دشمن ہمیں دست و گریبان کرتے رہیں گے، امریکہ، چین، سعودی عرب اور ایران اپنے مفادات کا کھیل کھیل رہے ہیں جبکہ ہمارے ملک کے حکمران دونوں کو خوش رکھنے میں مصروف ہیں، اگر اس بار تباہی ہوئی تو کوئی نہیں بچا سکتا۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے میٹرپولیٹن کارپوریشن میں پشتون کلچر ڈے کے مناسبت سے منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

محمود خان اچکزئی نے کہا کہ پشتون کلچر ڈے دنیا بھر میں منایا گیا، یہ دن اب ہر سال 23 ستمبر کو منایا جائے گا، آئندہ سال اگر اللہ نے چاہا ہم زندہ رہے، تو ہمارا وعدہ ہے کہ یہ دن تمام پشتون چاہے ان کا تعلق جس بھی سیاسی جماعت سے ہو مشترکہ طور پر منائینگے، کیونکہ پشتون امن پسند محب وطن اور مہذب قوم ہے۔ پشتون قوم کی مثالیں دنیا بھر کے سامنے پڑی ہیں۔ پشتونوں نے بہت مشکلات کا مقابلہ کیا انہوں نے کہا کہ دشمنوں نے ہمیں زئی خیلی کے نام پر تقسیم کیا اور اب بھی دشمنوں کی سازش ہے کہ ہم آپس میں دست و گریبان ہوں اور وہ اپنے مفادات حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ آئیے ہم سب ملک نفرتوں کاخاتمہ کریں تاکہ جو تنازعات ہمارے درمیان پائے جاتے ہیں ان سے چھٹکارہ حاصل کیا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ 40 سال سے پشتونوں کو دہشتگردی کے نام پر مارا جارہا ہے اور چالیس سال سے دنیا کی تاریخ میں پہلی طویل جنگ افغانستان میں لڑی گئی، تمام قوتوں نے اپنے مفادات حاصل کرنے کیلئے جہاد کے نام پر جو لڑائی افغانستان میں شروع کی اور ہمیں جو نقصان ہوا، وہ تو سب کو پتہ ہے مگر روس جانے کے بعد افغانستان کو امن، ترقی و خوشحالی کی ضرورت تھی مگر اس کے باوجود بھی ہمیں تکلیف دہ حالات میں چھوڑ دیا۔ اشرف غنی، طالبان اور وہ تمام قوتیں جو پشتونوں اور افغانوں کی ترقی و خوشحالی چاہتی ہیں۔ آئیے ہم سب ملکر خود ان حالات سے چھٹکارا حاصل کریں، اپنی ہی بندوق کو ایک دوسرے کے خلاف استعمال کررہے ہیں اس کے باوجود بھی کچلاک چمن اور دیگر علاقوں میں بم رکھے جاتے ہیں اور ہمیں ہی نشانہ بنا رہے ہیں، دنیا جہاں قوتوں نے ہماری جنگ میں مثبت کردار ادا کرنا کی بجائے فائدہ اٹھایا ہے اور وہ ہمارے وسائل کو لوٹنے کیلئے ہمیں آپس میں دست وگریبان کررہے ہیں۔

محمود خان اچکزئی نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ پشتون افغان کو خود اپنے معاملات کو ٹھیک کرنا ہوگا، دنیا جہاں کہتی ہے کہ ہم مداخلت نہیں کررہے ہیں مگر سب کو پتہ ہے کہ مداخلت اب بھی ہو رہی ہے اگر کسی کا یہ خیال ہے کہ پشتون مریں گے تو وہ بچیں گے، مگر میں یہ کہتا ہوں کہ اگر پشتون مریں گے تو کوئی بھی قوم خیر کی زندگی نہیں گزاریں گے۔ پاکستان ہمارا ملک ہے اور ہم کبھی بھی اس کے توڑنے کے حق میں نہیں ہیں، اگر افغانستان میں مداخلت بند نہیں ہوئی تو حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں اور ہم دنیا جہاں کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ہمارے گریبان سے ہاتھ نکالیں ورنہ وہ بھی محفوظ نہیں رہے گا، انہوں نے کہا کہ ہماری کلچر و ثقافت کا مذاق نہ اڑایا جائے، ہم کسی کا مذاق نہیں اڑاتے کوئی ہمارے مسجد کو ہاتھ نہ لگائیں وہ جو چاہیئے ہمیں کوئی پرواہ نہیں۔
خبر کا کوڈ : 818050
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش