0
Sunday 29 Sep 2019 23:20

سندھ حکومت کی کراچی میں جاری صفائی مہم سست روی کا شکار

سندھ حکومت کی کراچی میں جاری صفائی مہم سست روی کا شکار
اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں سندھ حکومت کی جاری صفائی مہم سے کوئی نمایاں بہتری نہ آ سکی، وزیراعلیٰ سندھ کے ہنگامی دورے، وزراء اور مشیروں کو نگرانی پر مامور کرنے کے باوجود مہم سست روی کا شکار ہے۔ مکینوں کے مطابق انتظامیہ رہائشی علاقوں کے بجائے بڑی سڑکوں اور نمایاں مقامات سے کچرا اور ملبہ اٹھا کر کاکردگی دکھانے کی کوشش کر رہی ہے۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں کچرے کے مسئلے سے نمٹنے کیلئے مئیر کراچی اور وفاقی وزیر کے بعد سندھ سرکار بھی زور آزمائی کیلئے میدان میں آگئی، دعوے تو بڑے بڑے کیے گئے، لیکن مہم کو ٹھیکداروں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا۔ 23 ستمبر کو مہم سست روی کا شکار ہونے کا معاملہ میڈیا پر آیا، تو وزیراعلیٰ کو ہنگامی دورے پر نکلنا پڑا۔ 18 وزراء اور مشیروں کی ٹیم نگرانی پر لگا دی گئی، لیکن انتظامیہ نے کام شروع کیا، تو صرف بڑی شاہراہوں اور نمایاں مقامات پر جنہیں صاف کرکے کارکردگی دکھانے کی کوشش کی گئی، رہائشی علاقوں سے بیک لاگ کے خاتمے کو پس پشت ڈال گیا۔

مؤثر منصوبہ بندی کے دعوﺅں کے برعکس 25 ستمبر کو اچانک دفعہ 144 نافذ کرکے کچرا پھینکنا جرم قرار دے دیا گیا۔ میڈیا نے کچرا کنڈیوں اور ڈسٹ بنز نہ ہونے کا معاملہ اٹھایا، تو انتظامیہ کو اپنی ذمہ داری کا ہوش آیا۔ کچرا کنڈیاں غائب، کچرا کہاں پھینکیں، صورتحال پر شہری دہری پریشانی کا شکار ہوگئے۔ نو روز سے جاری مہم میں سرکار دس فیصد بیک لاگ بھی نہ اٹھا سکی۔ صوبائی وزیر بلدیات نے شہر کے 15 لاکھ ٹن کچرے میں سے محض ایک لاکھ ٹن کچرا اٹھانے کا دعویٰ تو کیا، مگر یہ بتایا کہ ٹھکانے کہاں لگایا۔ صوبائی حکومت کی مہم اور سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے نئے ایم ڈی کی تعیناتی سے اتنا فرق ضرور پڑا کہ معمول کا کچرا کسی حد تک اٹھنے لگا، لیکن کتنا اٹھا یہ بتانے والا بھی کوئی نہیں۔
خبر کا کوڈ : 819085
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش