0
Monday 30 Sep 2019 20:57

روپے کی قدر میں کمی کے بعد برآمدات میں بہتری ہونا شروع ہوئی ہے، گورنر اسٹیٹ بینک

روپے کی قدر میں کمی کے بعد برآمدات میں بہتری ہونا شروع ہوئی ہے، گورنر اسٹیٹ بینک
اسلام ٹائمز۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر رضا باقر نے کہا ہے کہ ملکی قرض جی ڈی پی کا 80 فیصد ہوگیا ہے، روپے کی قدر میں کمی کے بعد برآمدات میں بہتری ہونا شروع ہوئی ہے، ملک کی معیشت کو دوسرا بڑا مسئلہ مالیاتی خسارہ ہے، بڑھتے ہوئے مالیاتی خسارے کی وجہ سے زرمبادلہ کے ذخائر بھی تسلسل  سے گرتے رہے۔ آئی بی اے کراچی میں سیمینار سے خطاب کے دوران گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ پاکستان کو کرنٹ اکاؤنٹ اور مالیاتی خساروں جیسے دو اہم مسائل کا سامنا رہا ہے، ماہانہ 2 ارب ڈالر کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ پاکستان کی تاریخ میں کبھی نہیں ہوا تھا، 2014ء سے 2017ء کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ماہانہ 2 ارب ڈالر کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی معیشت کو دوسرا بڑا مسئلہ مالیاتی خسارہ ہے، بڑھتے ہوئے مالیاتی خسارے کی وجہ سے زرمبادلہ کے ذخائر بھی تسلسل سے گرتے رہے۔

انہوں نے کہا کہ مہنگائی بڑھنے کا سبب بیرونی اور اندرونی وجوہات ہیں، چیلنجز سے نمٹنے کے لئے شرح مبادلہ اور شرح سود سے متعلق اقدامات اٹھائے گئے، شرح مبادلہ اقدامات کے تحت روپے کی قدر میں کمی واقع ہوئی، ملکی قرض جی ڈی پی کا 80 فیصد ہوگیا ہے، روپے کی قدر میں کمی کے بعد برآمدات میں بہتری ہونا شروع ہوئی ہے، گزشتہ مالی سال کے دوران ملکی برآمدات کا حجم 12 فیصد تھا جو اب بڑھ کر 27 فیصد تک پہنچ گیا ہے، اب ماہانہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ مسلسل گھٹ کر نصف سے بھی کم ہوگیا ہے، مئی 2019ء میں ایکسچینج ریٹ کو مارکیٹ کے طلب و رسد کے تابع رکھا گیا، اسٹیٹ بینک ایکسچینج ریٹ پر نظر رکھے ہوئے ہے، ضرورت کے تحت ایکسچینج ریٹ سے متعلق اقدامات کئے جاسکتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 819265
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش