1
2
Saturday 12 Oct 2019 16:39

حضرت حر کے لشکر یزید سے خیمہِ حسینیؑ میں شامل ہونیکا واقعہ، سینیٹر سراج الحق کی زبانی

حضرت حر کے لشکر یزید سے خیمہِ حسینیؑ میں شامل ہونیکا واقعہ، سینیٹر سراج الحق کی زبانی
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے پھالیہ میں جماعت اسلامی ضلع منڈی بہاؤالدین کے شمولیتی کنونشن میں ایک سو سیاسی شخصیات کو جماعت اسلامی میں خوش آمدید کہتے ہوئے کہا ہے کہ آپ کو جو پگڑی پہنائی گئی ہے، آپ سے امید ہے کہ آپ اسکی لاج رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اسوقت جماعت اسلامی حکومت میں نہیں ہے۔ انہوں نے واقعہ کربلا کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ میں یہ بھی جانتا ہوں کہ تاریخ میں ایسے لمحات ہمیشہ آئے ہیں، خود ہماری تاریخ کا بہت بڑا واقعہ ہے کہ یزید نے حر نامی آدمی کو اپنی فوج کا کمانڈر بنا کر امام حسینؑ کے مقابلے کیلئے بھیجا، اس حکم کیساتھ بھیجا کہ یا تو انکو میرا تابعدار بنا دے، یا انکا (امام حسینؑ کا) سر کاٹ کر میری خدمت میں پیش کرو، لیکن حر، قیادت کرتے ہوئے جب وہاں پہنچے، اور انہوں نے حضرت امام حسین ؑ کو دیکھا تو، جو (حر) اپنی فوج کو لڑانے آیا تھا، آگے بڑھے اور پھر پیچھے ہٹے، بار بار آگے بڑھے اور پھر پیچھے ہٹے، انکے ساتھیوں نے ان سے پوچھا کہ حر، ہم نے آپ کو جنگوں میں دیکھا ہے، جس طرح آپ جھپٹتے ہیں، جس طرح آپ حملہ آور ہوتے ہیں، لیکن آج کچھ آپ بدلے بدلے نظر آ رہے ہیں۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ اپنے ساتھیوں کو حر نے جواب دیا کہ میں اس لئے آگے بڑھتا ہوں، پیچھے ہٹتا ہوں، تاکہ یہ فیصلہ کر لوں کہ جنت میں جاؤں یا دوزخ میں جاؤں، میں جنت اور دوزخ میں سے ایک کا انتخاب کر رہا ہوں، اور (حر) اپنا گھوڑا دوڑاتے ہوئے امام حسینؑ کے خیمے (کے پاس) پہنچتے ہیں، ان (امام حسینؑ) سے یہی معلوم کرتے ہیں کہ اگر آپ کی رفاقت میں مجھے موت آ جائے تو کیا اللہ تعالیٰ میرے گناہوں کو معاف فرمائے گا، حضرت امام حسینؑ نے انکے لئے مغفرت کی دعاء، جنت کی دعاء، جام کوثر کی دعاء، نبی مہربان صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شفاعت کی دعاء، لہٰذا اس (حر) نے اپنی فوج کی قیادت کو چھوڑ کر حضرت امام حسینؑ کے مورچے کو، آپؑ کے خیمے کو اپنے لئے پسند کیا، اس وقت بھی اقتدار یزید کے پاس تھا، حکومت ابن زیاد کی تھی، امام حسینؑ کے ساتھ بہتر کا قافلہ تھا، جو بے سر و سامان تھا، لیکن جب اس (حر) کو یقین آیا کہ اس قافلے میں شامل ہو کر، میں جہنم سے نجات پا سکتا ہوں، میں جنت جانے میں کامیاب ہو سکتا ہوں، (وہ امام حسینؑ کے قافلے میں شامل ہو گئے)۔

واقعہ کربلا میں لشکر یزید کو چھوڑ کر امام حسینؑ کیساتھ حضرت حر کے شامل ہونے کی طرف اشارہ کرنے کے بعد امیر جماعت اسلامی نے تقریب کے شرکاء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آج آپ خود فیصلہ کریں کہ کیا یزید زندہ ہے لوگوں کے دلوں میں؟، یا امام حسینؑ زندہ ہیں؟، لوگوں کے دلوں میں امام حسینؑ زندہ ہیں، انکی محبت زندہ ہے، "قتل حسینؑ اصل میں مرگ یزید ہے، اسلام زندہ ہوتا ہے ہر کربلا کے بعد"۔ امیر جماعت اسلامی نے قرآن شریف کی آیہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ میرے پیارے بھائیو، اللہ تعالٰی نے انسان کو اپنی عبادت کیلئے خلق فرمایا ہے، ہم آپ کو بلاتے ہیں، اللہ کی بندگی کیلئے، ہم آپ کو بلاتے ہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی شریعت کی طرف، ہمارا مطالبہ یہی ہے کہ اپنی ذات کو پہچان لو، ہوشیار وہی ہے جس نے زندگی کی حقیقت کو پہچانا، اور یہ جو چاروں طرف سے انسان کو جانور بننے کا پیغام دیا جا رہا ہے، یہ شیطان کی دعوت ہے، شیطان چاروں طرف سے اللہ کے بندوں پر حملہ آور ہے، سوائے جو مخلص ہیں۔ انسان جب جہنم میں جا رہے ہونگے تو ان سے پوچھا جائیگا کہ کیا تمہین بلانے والا، تم تک پیغام پہنچانے والا کوئی نہیں آیا تھا، تو لوگ کہیں گے کہ نہیں آیا تھا، لیکن ہم نے اسکی بات نہیں سنی، نہیں مانی۔
خبر کا کوڈ : 821667
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

Syed Naqi shah Naqvi
Pakistan
ماشاء اللہ بہت اچھا
ہماری پیشکش