0
Sunday 13 Oct 2019 13:37

نون لیگی 3 رکنی وفد کی آج مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات

نون لیگی 3 رکنی وفد کی آج مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات
اسلام ٹائمز۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے  جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات کے لئے تین رکنی وفد تشکیل دے دیا۔ ذرائع کے مطابق ‎وفد کی قیادت پارٹی سیکرٹری جنرل احسن اقبال کریں گے جبکہ وفد میں انجینئر امیر مقام اور مریم اورنگزیب بھی شامل ہوں گے۔ وفد آج مولانا فضل الرحمٰن سے رات 8 بجے پشاور میں ملاقات کرے گا۔ وفد نواز شریف کے خط کی روشنی میں پارٹی کے آزادی مارچ میں شرکت سے متعلق حکمت عملی سے آگاہ کرے گا۔ اس سے قبل ذرائع نے بتایا تھا کہ شہباز شریف کی قیادت میں منعقدہ اجلاس میں مولانا فضل الرحمٰن کے آزادی مارچ میں شرکت کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق لاہور میں ہونے والے اجلاس میں نون لیگی رہنماؤں نے تین مختلف آپشنز پر غور کیا، کچھ رہنماؤں کا خیال تھا کہ حکومتی لاٹھی چارج کی صورت میں حالات بگڑے تو رینجرز اور فوج آسکتی ہے۔

اسی طرح یہ بھی سوچا گیا کہ دھرنے کے دوران دباؤ بڑھ گیا تو ان ہاؤس تبدیلی کا مطالبہ بھی کیا جا سکتا ہے۔ اجلاس میں اس بات پر بھی سوچا گیا کہ ان ہاؤس تبدیلی پر بات نہ بنی تو قبل از وقت انتخابات کی ڈیڈ لائن لیکر دھرنا ختم ہو گا؟ تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ نون کا مشاورتی اجلاس ہوا، متعدد سینئر لیگی رہنماؤں نے اجلاس میں شرکت نہیں کی، سینئر رہنما راجہ ظفر الحق، پرویز رشید، جاوید لطیف اور محمد زبیر نے اجلاس میں شرکت نہیں کی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں شرکت نہ کرنے والے رہنما 9 اکتوبر کو اجلاس میں شریک ہوئے تھے، اس موقع پر پرویز رشید نے تصدیق کی کہ آج کے اجلاس کے دوران مجھے مدعو نہیں کیا گیا تھا اس لئے اجلاس میں شریک نہیں ہوا۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینئر رہنما اور ایم این اے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ آزادی مارچ کے حوالے سے قائد نوازشریف نے ہدایت دی تھی، لیگی حکمت عملی کیلئے تفصیلی خط شہباز شریف کو لکھا ہے جس پر پارٹی لائحہ عمل بنائے، مشاورتی اجلاس میں نوازشریف خط کے مندرجات پڑھ کر سنائے گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے قائد نوازشریف نے آزادی مارچ کیلئے روڈ میپ لکھ کر بھیجا ہے، مسلم لیگ نون کے سینئر رہنماؤں کا وفد مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات کرے گا تاکہ آزادی مارچ کے حتمی لائحہ عمل طے کر سکیں، وفد اتوار کو مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات کرے گا۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ شہبازشریف پارٹی کے صدر تھے، ہیں اور رہیں گے، صدر، سیکرٹری جنرل اور سیکرٹری انفارمیشن پارٹی کے بیان دینے کے مجاز ہیں، ان کے علاوہ کوئی بھی بیان کسی کا ذاتی بیان ہو سکتا ہے۔ میڈیا سے درخواست ہے، انفارمیشن کو بغیر تصدیق کے نہ چلایا جائے۔ لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ آج کے اجلاس میں غم و غصے کا اظہار کیا گیا، نوازشریف نے کہا ہے کہ ایسی مہم کا آغاز کیا جائے، جس سے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کا خاتمہ ہو۔ ہمارے قائد نے یہ بھی کہا ہے کہ جو خط میں نے لکھا ہے اسکے نکات مولانا صاحب کیساتھ شیئر کیے جائیں۔

سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ نون نے اہم کردار ادا کرنا ہے، ملکی معیشت و سلامتی کو خطرات ہیں مہنگائی، بے روزگاری، لاقانونیت، امن و امان بدحال ہو رہا ہے، ہمارے پانچ سالوں میں ابھرتے ہوئے پاکستان کی بنیاد رکھی گئی، سٹاک مارکیٹ ایشیا کی کمزور ترین مارکیٹ بن چکی ہے۔ پاکستان کی معیشت جو ایمرجنگ معیشت بنی تھی آج وہ خیراتی اکانومی بن چکی ہے، عمران خان بیرون ملک خیرات مانگنے جاتے ہیں۔ ملک کی معیشت تباہی کی طرف بڑھ رہی ہے۔
احسن اقبال کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان واحد اسلامی ایٹمی طاقت، کشمیر پر اجلاس منعقد نہیں کر پا رہا، کشمیر کے اندر عوام بھارتی فوج کی گولیوں کا نشانہ بن رہے ہیں، وزیراعظم ایران اور سعودی عرب جا رہے ہیں، وزیراعظم بہانے سے بیرون ملک دورے کر رہے ہیں۔
 
خبر کا کوڈ : 821796
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش