0
Tuesday 3 Dec 2019 09:00

مطالبات جزوی طور پر منظور، پنجاب یونیورسٹی میں جاری دھرنا ختم

مطالبات جزوی طور پر منظور، پنجاب یونیورسٹی میں جاری دھرنا ختم
اسلام ٹائمز۔ پنجاب یونیورسٹی کے سابق طالبعلم عالمگیر وزیر خان کیخلاف مقدمے کے اندارج اور گرفتاری کیخلاف وائس چانسلر ہاوس کے باہر جاری دھرنا ختم ہو گیا۔ طلبہ نمائندوں اور وائس چانسلر کے درمیان رات گئے تک مذاکرات جاری رہے جن میں پختون طلبہ کو پولیس کی جانب سے ہراساں کرنے کے متعلق پنجاب یونیورسٹی انتطامیہ نے احتجاجی طلبہ کے مطالبات جزوی طور پر منظور کر لئے ہیں۔ عالمگیر وزیر کی گرفتاری کیخلاف پشتون ایجوکیس ڈویلپمنٹ موومنٹ کے کارکنوں کا احتجاج دوسرے روز بھی رات گئے جاری رہا۔

گزشتہ روز پختون طلبہ نے مختلف طلبہ تنظیوں کیساتھ مل کر ریلی بھی نکالی تھی اور شام کو وائس چانسلر آفس کے باہر دھرنا دیا۔ دھرنا رات گئے تک جاری رہا۔ طلبہ کے نمائندوں اور وائس چانسلر کے مابین کئی بار مذاکرات ہوئے بالاخر یونیورسٹی انتظامیہ نے طلبہ کے بنیادی مطالبات کو منظور کر لیا اوراس حوالے سے طلبہ کو ضمانتی نوٹیفیکشن بھی بھی دیا گیا ہے۔
 
نوٹس میں کہا گیا ہے کسی شکایت کی صورت میں پختون طلبہ کو قانونی ضابطے پورے کئے بغیر یونیورسٹی کے حدود سے گرفتار نہیں کیا جائے گا اور پولیس طلبہ کو پریشان نہیں کرے گی۔ مذاکرات جزوی طور پر کامیاب ہو گئے جس کے بعد طلبہ نے دھرنا ختم کر دیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا دیگر مطابات بارے وائس چانسلر نے کل کا وعدہ کیا ہے، اگر مطالبات پورے نہ ہوئے تو کل دوبارہ دھرنا دیں گے۔

پنجاب یونیورسٹی جینڈر سٹڈیز ڈیپارٹمنٹ سے فارغ ہونیوالے طالبعلم عالمگیر وزیر خان پر مال روڈ پر ہونیوالے طلبہ یکجہتی مارچ میں ریاست مخالف تقاریر پر مقدمہ درج کیا گیا اور اس کو دو روز قبل ہاسٹل نمبر 8 کے باہر سے قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے حراست میں لے لیا تھا۔  
خبر کا کوڈ : 830419
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش