اسلام ٹائمز۔ کشمیر کمیٹی کے چیئرمین و سابق سپیکر قومی اسمبلی سید فخرامام نے کہا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے پانچ مرتبہ کہا ہے کہہ وہ ثالثی کے لئے تیار ہیں لیکن بھارت ہٹ دھرمی پر قائم ہے، بھارت کے نو لاکھ فوجی کشمیر میں بربریت کر رہے ہیں، بھارت میں بل منظور ہونے سے مسلمانوں کی شہریت بھی ختم کر رہے ہیں، بھارت صرف بھارت میں ہندو ازم چاہتا ہے، مودی کے اس بل کو دنیا بھر میں نامنظور کیا گیا ہے، اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق کشمیر کا حل چاہتے ہیں، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پانچ بار ثالثی کی پیشکش کی، حالیہ اینٹی سٹیزن بل پاس کرنے سے انڈیا میں مسلمانوں کے ساتھ مزید امتیازی سلوک ہوگا، وزیراعظم عمران خان، وزیرخارجہ شاہ محمود اور میری کوشش ہے کہ اس مسئلے کو دوبارہ اقوام متحدہ کی طرف لے کر جائیں، تاریخ میں پہلی بار اقوام متحدہ میں کشمیر میں اتنا ہائی لائٹ ہوا، مسئلہ کشمیر پوری قوم، حکومت اور اپوزیشن کا ایک موقف ہے، بھارت کا بل انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے حکومت کہیں نہیں جا رہی پورے پانچ سال پورے کرے گی، کشمیر کے ایشو پر کوئی سیاست نہیں۔