0
Tuesday 24 Dec 2019 22:42

26 دسمبر کو ہونیوالے سورج گرہن کے حوالے سے ماہرین نجوم کی اہم پیشگوئیاں

26 دسمبر کو ہونیوالے سورج گرہن کے حوالے سے ماہرین نجوم کی اہم پیشگوئیاں
اسلام ٹائمز۔ پاکستان سمیت دنیا کے بیشتر ممالک میں 26 دسمبر کو سورج گرہن ہوگا، یہ گرہن اس لحاظ سے منفرد ہے کہ یہ 118 برس بعد ہونے جارہا ہے۔ 26 دسمبر کو ہونے والا سورج گرہن اپنی نوعیت کا منفرد دائرہ نما سورج گرہن ہوگا 97 فیصد گرہن ہوگا، ماہرین علم نجوم کا کہنا ہے کہ سورج گرہن کے اثرات 15 دن پہلے ہی شروع ہوگئے تھے جو گرہن لگنے کے 15 دن بعد تک ہوں گے، پاکستان کے موجودہ سیاسی حالات میں تلخی کی ایک وجہ سورج گرہن بھی ہے، مذہبی اسکالر کہتے ہیں سورج اور چاند گرہن اللہ کی نشانیاں ہیں، یہ کوئی فائدہ اور نقصان نہیں پہنچا سکتے ہیں۔

ڈائریکٹر محکمہ موسمیات پنجاب میاں اجمل نے بتایاکہ سورج گرہن پاکستانی وقت کے مطابق صبح 7 بج کر 30 منٹ پر شروع ہوگا، 8 بج کر 37 منٹ پر یہ اپنے عروج پر ہوگا، گرہن دوپہر1 بج کر 6 منٹ تک مکمل طور پر ختم ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا جب چاند گردش کرتا ہوا زمین اور سورج کے درمیان آجاتا ہے تو اُس وقت سورج گرہن واقع ہوتا ہے لیکن جب زمین گردش کرتی ہوئی اپنے مدار میں سورج اور چاند کے درمیان آجاتی ہے تو چاند گرہن واقع ہوتا ہے۔ میاں اجمل نے بتایا کہ سورج گرہن کے وقت سورج سے خطرناک شعائیں نکلتی ہیں اس لئے گرہن کے وقت سورج کی طرف کھلی آنکھ سے نہیں دیکھنا چاہیئے بلکہ کوئی مخصوص چشمہ یا ایکسرے فلم استعمال کی جاسکتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ سورج اور چاند گرہن کے انسانی مزاج اور زندگی پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں سائنس تو اسے نہیں مانتی ہے مگر جو لوگ ستاروں کے علوم کو مانتے ہیں ان کے مطابق سورج اورچاندگرہن کے مثبت اور منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ علم نجوم کے ماہر سید مصدق زنجانی سے جب اس حوالے سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ نے مختلف آسمانی برجوں کا ذکر کیا ہے۔ اللہ تعالی نے ان کا باقاعدہ ایک نظام بنایا ہے۔ انہوں نے کہا سورج گرہن کے وقت یا اس دن جو بچے پیدا ہوں گے ان پر اس کے اثرات مرتب ہوں گے، حاملہ خواتین کو گھر سے باہر نہیں نکلنا چاہیے اور کوشش کریں کہ گرہن کے وقت کمرے کے اندرہی رہیں۔

جامعہ نعیمیہ کے سربراہ اور اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن ڈاکٹر راغب نعیمی کہتے ہیں کہ سورج اور چاند گرہن اللہ کی نشانیاں ہیں، گرہن انسانوں کو کوئی نفع یا نقصان نہیں پہنچا سکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ نبی کریمﷺ کی حیات مبارکہ میں سورج گرہن رونما ہوا تھا، بعض لوگوں نے کہا کہ آپ ﷺ کے صاحبزادے حضرت ابراہیم کی وفات سورج گرہن کی وجہ سے ہوئی ہے تو آپ ﷺ نے انہیں ایسا کہنے سے منع فرمایا اور کہا کہ ایسا نہیں ہے، زندگی، موت، تندرستی اوربیماری اللہ کی طرف سے ہے۔
خبر کا کوڈ : 834626
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش