1
0
Monday 30 Dec 2019 01:40

ہمیں بھارت سے فالز فلیگ آپریشن کا خدشہ ہے، بھارت اندرونی دباو سے نکلنے کے لئے کشمیر میں فالز فلیگ آپریشن کر سکتا ہے، شاہ محمود قریشی 

ہمیں بھارت سے فالز فلیگ آپریشن کا خدشہ ہے، بھارت اندرونی دباو سے نکلنے کے لئے کشمیر میں فالز فلیگ آپریشن کر سکتا ہے، شاہ محمود قریشی 
اسلام ٹائمز۔ وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اداروں کے درمیان تصادم کے کوئی خدشات نظر نہیں آتے، پاکستانی آئین میں اداروں کا رول واضح ہے، ہمارے اداروں میں سمجھ دار لوگ بیٹھے ہیں، ججز مکمل ذمہ داری سے کام کررہے ہیں، پاکستانی افواج کی دہشت گردی کیخلاف قربانیاں دنیا کے سامنے ہیں، اگر عدلیہ، مقنہ اور انتظامیہ تینوں اہم پلرز اپنی حدود میں رہیں گے تو مسئلے نہیں بنیں گے۔ انہوں نے کہا مسئلہ کشمیر پر دنیا خاموش نہیں ہے، بھارت کی جانب سے کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی اور مسئلہ کشمیر کے حل ہونے تک بھارت کے ساتھ بیٹھنے کو تیار نہیں، انہوں نے کہا کشمیر کا مسئلہ ایک وادی کا نہیں بلکہ عالمی مسئلہ بن چکا ہے، مسئلہ کشمیر پر دنیا کا کوئی دارالخلافہ خاموش نہیں اور نہ ہی کوئی جریدہ ایسا ہے جہاں کشمیر پر بات نہ ہوئی ہو، کشمیر میں میڈیا پر پابندی کے باعث بھارت کا اصلی چہرہ سامنے نہیں آ سکا، کشمیر کا کوئی لیڈر ایسا نہیں جو بھارت کی تائید کر رہا ہو، بھارت نے 5 اگست کو کشمیر کی آواز دبانے کی کوشس کی، بھارت نے 5 جگہوں پر ایل اوسی باڑ کو کاٹا ہے، مختلف جگہوں پر بھارت کی جانب سے میزائل نصب کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بھارت سے فالز فلیگ آپریشن کا خدشہ ہے، بھارت اندرونی دباو سے نکلنے کے لئے کشمیر میں فالز فلیگ آپریشن کر سکتا ہے، بھارت کشمیر میں فالز فلیگ آپریشن کا الزام پاکستان پر لگا سکتا ہے، بھارت اپنے حالات سے توجہ ہٹانے کے لیے مقبوضہ کشمیر میں کوئی اپریشن کر سکتا ہے، 12 دسمبر کو ساتواں خط سلامتی کونسل کو لکھا ہے، چین نے میرے خط کو بنیاد بناتے ہوئے کہا کہ آبزرور سلامتی کونسل کو بریفنگ دے، کشمیر کے مسئلہ پر جو کیا جاسکتا ہے حکومت کررہی ہے، اس وقت بھارت دو سوچوں میں تقسیم دکھائی دے رہا ہے، بھارت میں ایک سیکولر سوچ ہے اور ایک ہندوتوا سوچ ہے۔ بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر سے جذبات مجروح ہوئے ہیں، اس مسئلہ پر حکومت پاکستان نے آواز اٹھائی ہے، او آئی سی میں وزراءخارجہ کی سطح کا اجلاس ہونا چاہیے، ہماری خواہش ہے جلد ازجلد او آئی سی کا اجلاس ہونا چاہیے۔ ہماری خواہش ہے کہ او آئی سی کا اجلاس پاکستان اسلام آباد میں ہو، بھارت کے عزائم دنیا کے سامنے بے نقاب ہوں گے، بھارت کی مارکیٹ اور وسائل ہم سے زیادہ ہے جس کو بروکار لاتے ہوئے بھارت امریکہ سمیت پوری دنیا میں لابی کرتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ممبر صوبائی امن کمیٹی و اتحاد بین المسلمین کے صدر ملک شفقت حسنین بھٹہ کی والدہ کی قل خوانی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔صوبائی وزیرتوانائی ڈاکٹر اختر ملک، صوبائی پارلیمانی سیکرٹری اطلاعات ندیم قریشی، شفقت حسنین بھٹہ، رانا عبدالجبار، سید طالب پرواز، خواجہ سلیمان صدیقی بھی اس موقع پر موجود تھے۔

وزیرخارجہ نے کہا کہ ڈاکٹر مہاتیر کی نیت پر ہم نا شک کرتے ہیں نا کرتے تھے۔ ہم نے سوچا تھا کہ مل کر مختلف منصوبوں پر کام کر سکتے ہیں یہ بڑی مثبت سوچ تھی، کچھ دوستوں کو خدشہ تھا کہ کہیں اس سے امت تقسیم نا ہو جائے، ہم امت مسلمہ کے درمیان جو غلط فہمیاں تھیں انہیں دور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، فروری میں ترکی کے صدر پاکستان تشریف لا رہے ہیں، وزیراعظم پاکستان ملائشیا جانے کا بھی ارادہ رکھتے ہیں، ہماری کوشش رہی ہے کہ مسلم ممالک کے درمیان غلط فہمیاں دور کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ سری لنکن کرکٹ ٹیم کے دورہ پاکستان پر شکر گزار ہیں۔ انہیں بھرپور سیکیورٹی دی گئی، بنگلہ دیش آنے کو تیار تھا شاید بھارتی دباو کی وجہ سے انہوں نے انکار کیا۔ بنگلہ دیش کو اپنا موقف رکھنا چاہیے دباو میں نہیں آنا چاہیے۔ ہم نے بنگلہ دیش ٹیم کو بھی فل سیکیورٹی دینا تھی۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہماری روش بن چکی ہے بغیر سوچے سمجھے کسی چیز پر تنقید کرتے ہیں۔ اپوزیشن پہلے نیب آرڈیننس کو پڑھ لے اس کے بعد بات کرے۔ اپوزیشن کہتی تھی ملک کا پہیہ نہیں چل رہا پہہ نہ چلنے کی وجہ معاشی بہران کو کہا جا رہا تھا۔ کہا جا رہا تھا کہ کاروباری ہراسمنٹ ہے۔ پرائیویٹ سیکٹر کا چیک اینڈ بیلنس موجود ہے، اپوزیشن جماعتیں کہتی تھیں نیب کے طریقہ کار پر نظرثانی کی جائے۔ اپوزیشن جماعتوں کے مطالبے پر نظرثانی کر کے حکومت نے نیب آرڈیننس پیش کیا، حکومت نے ایک پرپوزل دیا ہے لوگوں کے دلوں سے نیب کا خوف نکالا جائے، وہ سرکاری افسران جن کو کرپشن نہیں صرف طریقہ کار کی وجہ سے دھر لیا گیا ان کا خوف دور کرنے کے لیے یہ کیا گیا۔ اگر کسی کو اس پر اعتراض ہے تو بات کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا سردیوں میں گیس کا بحران آتا ہے، گیس کا بحران سندھ اور پنجاب کا مسئلہ نہیں۔
خبر کا کوڈ : 835509
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

نورسید
Pakistan
ہمیں بھارت سے فالز فلیگ آپریشن کا خدشہ ہے، وزیر خارجہ
کیا یہ بھارت کو مشورہ دے رہے ہیں۔!
ہماری پیشکش