0
Thursday 7 Jul 2011 18:26

امام حسین ع کی زندگی احیاء فکر، آزادی بخش قیام اور ظالموں کے مقابلے میں برسر پیکار ہونے کا سبق سکھاتی ہے، علامہ سید راحت الحسینی

امام حسین ع کی زندگی احیاء فکر، آزادی بخش قیام اور ظالموں کے مقابلے میں برسر پیکار ہونے کا سبق سکھاتی ہے، علامہ سید راحت الحسینی
گلگت:اسلام ٹائمز۔ جشن ولادت با سعادت، محسن انسانیت حضرت امام حسین ع کے پر مسرت موقع پر مرکزی شیعہ طلباء ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان، جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن گلگت ڈویژن اور مرکزی انجمن امامیہ گلگت کے زیر اہتمام مرکزی امامیہ جامع مسجد گلگت میں ایک محفل میلاد کا انعقاد کیا گیا۔ محفل میلاد میں ہزاروں کی تعداد میں مومینن نے شرکت کی۔ محفل میلاد سے خطاب کرتے ہوئے حجتہ السلام ولمسلمین آغا سید راحت حسین الحسینی نے کہا کہ امام حسین ع ایک ایسی ہستی ہیں کہ ہر باضمیر انسان ان کو اپنا قائد و رہبر تسلیم کرتا ہے اور ان کی انسانی خدمات سے استفادہ کرتا ہے۔ ان کی زندگی احیاء فکر انسانی، آزادی بخش قیام اور ظالموں کے مقابلے میں بر سر پیکار ہونے اور کامیاب عملی زندگی گزارنے کا سبق دیتی ہے۔
 امام حسین ع کا اسوہ حسنہ تاریخ انسانیت میں بے مثال حیثیت سے باقی ہے اور ہمیشہ باقی رہے گا۔ امام حسین ع عصمت و طہارت کا مجسمہ تھ ۔ آپ کی عبادت، آپ کے زہد، آپ کی سخاوت اور آپ کے کمال اخلاق کے دوست و دشمن سب ہی قائل تھے۔ آپ کی اخلاقی جرات، راست گوئی اور راست کرداری، قوت اقدام، جوش عمل اور ثبات و استقلال، صبر و برداشت کے نقوش کربلا کے مرقع و محفوظ ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ امام حسین ع نے کربلا میں جو عظم خطبے دئیے وہ اس امر کی روش دلیل ہیں کہ نواسہ رسول ص  نے ایک نہایت بلند اور مقدس مقصد کے حصول کیلئے مظومیت کو آمریت کی زنجیروں سے جکڑے جانے پر ترجیح دی، اور اپنے بے مثال صبر کے ذریعے حقیقت پرستی اور حق شعاری کی ایسی پاکیزہ مثال پیش کی جو رہتی دنیا تک آنے والی نسلوں کیلئے مشعل راہ اور معیار عمل ہے۔ حسین ع دنیا میں راکب دوش رسالت ہیں تو عقبٰی میں جنت کے نوجوانوں کے سردار ہیں۔ 
محفل میلاد سے خطاب کرتے ہوئے شیخ غلام محمد کراروی نے کہا کہ امام حسین ع کی تخلیق اور تربیت کیلئے قدرت نے جو خاص اہتمام کیا اس سے ظاہر ہے کہ قدرت ایک فقبدالمثال اور یگانہ روزگار شخصیت تیار کرنا چاہتی تھی۔ امام حسین ع کی رگوں میں خون رسالت موجزن تھا ان کی ذات مورد آیتہ تطہیر تھی، ان کی فطرت کی نفاست باطل کی پر چھائیں بھی قبول نہ کرسکتی تھی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے شیخ شہادت نے کہا کہ سیرت امام حسین ع پر عمل کرتے ہوئے شہید ولایت علامہ سید ضیاءالدین رضوی نے بھی باطل کے خلاف آواز بلند کی اور ملت کو بیدار کیا اور اسی راہ حسینی میں قربانی دی، مگر ہمارے لئے ایک مشن اور فکر کو چھوڑ کر گیے۔ آ ج ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اس مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچائیں۔ پروگرام کے آخر میں پہاڑوں پر چراغاں کرنے والوں کے درمیان انعامات بھی تقسیم کئے گئے، جس میں پہلی پوزیشن ڈاکپورہ نے حاصل کی۔
خبر کا کوڈ : 83574
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش