0
Saturday 25 Jan 2020 16:23

مذاکرات کے ذریعے فضل الرحمان سے دھرنا ختم کرایا لیکن حوصلہ افزائی کی جگہ ہم پر شک کیا گیا، پرویز الہٰی

مذاکرات کے ذریعے فضل الرحمان سے دھرنا ختم کرایا لیکن حوصلہ افزائی کی جگہ ہم پر شک کیا گیا، پرویز الہٰی
اسلام ٹائمز۔ اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویزالہٰی نے وزیراعظم عمران خان سے شکوے کرتے ہوئے سابق صدر آصف زرداری کےساتھ مخلوط حکومت کے تجربے کو اچھا قرار دیا ہے۔ نجی ٹی وی چینل کے مطابق پرویز الٰہی نے کہا کہ  وزیراعلیٰ بزدار کو سمجھایا تھا پنجاب میں انتظامی تبدیلیاں نہ کریں، میں نے مشورہ دیا سندھ کی گندم پنجاب آنے دیں جسے بزدار حکومت کی طرف سے روکا گیا، نچلی سطح پر حکومت کا کنٹرول نہیں ہے، پنجاب کی تقسیم کے حق میں نہیں ہیں، صوبے میں مسائل ہیں تو کسی حد تک قصور عثمان بزدار کا بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اتحادیوں کو شک کی نگاہ سے نہ دیکھیں جوبات ہوپہلے تصدیق کیا کریں، مذاکرات کے ذریعے فضل الرحمان سے دھرنا ختم کرایا لیکن حوصلہ افزائی کی جگہ ہم پر شک کیا گیا،آصف زرداری کے ساتھ مخلوط حکومت کا تجربہ بہت اچھا رہا۔ اسپیکر پنجاب اسمبلی کا کہنا تھاکہ  چوہدری شجاعت جرمنی سے علاج کراکے واپس آئے تو عمران خان نے خیریت دریافت نہیں کی۔ ق لیگ کے رہنما نے مزید کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے ساتھ پنجاب حکومت بنانے کی کوئی بات نہیں ہوئی،(ن) لیگ نواز شریف کے بغیر کچھ نہیں، سیاست اور ووٹ انہی کے ہیں، شہباز شریف کے اختیار میں کچھ نہیں، نواز شریف چاہتے ہیں کہ مستقبل میں سیاسی باگ ڈور مریم نواز سنبھالیں۔ پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ عمران خان ملک کیلئے کچھ کرنا چاہتے ہیں لیکن وہ کس کے ساتھ مل کر چلنا چاہتے ہیں یہ بڑا سوال ہے، اگر حکومتی ٹیم اچھی نہیں ہے تو یہ عمران خان کیلئے لمحہ فکریہ ہے حکومت کو ڈیڑھ سال ہوگیا ہے وزیراعظم کو سوچنا ہوگا۔
 
خبر کا کوڈ : 840640
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش