0
Wednesday 5 Feb 2020 21:23

14 فروری کو سانحہ سیہون شریف کے شہداء کی برسی منائی جائے گی، علامہ باقر زیدی

14 فروری کو سانحہ سیہون شریف کے شہداء کی برسی منائی جائے گی، علامہ باقر زیدی
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ باقر عباس زیدی نے کہا ہے کہ درگاہ لعل شہباز قلندر میں خودکش حملہ وہ المناک سانحہ ہے جسے کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا، اس روز سو سے زائد قیمتی جانوں کو دہشت گردی کے عفریت نے نگل لیا، دہشت گردوں نے ایک ولی اللہ کے مزار کو خاک و خون میں نہلا کر اس بات کا ثبوت دیا کہ ان دہشت گردوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں، 14 فروری کو سانحہ سیہون شہداء کی برسی کے موقع پر جمعہ کو شب شہداء منایا جائے گا، جس میں مجلس وحدت مسلمین سمیت دیگر سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں اور عوام بڑی تعداد میں شریک ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے حیدرآباد پریس کلب میں منعقدہ نیوز کانفرنس سے خطاب میں کیا۔ اس موقع پر صحافیوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ علامہ باقر عباس زیدی نے کہا کہ اولیاء اللہ کے مزارات امن و محبت کے مراکز ہیں، جہاں اتحاد و اخوت اور امن کا درس ملتا ہے، جو مذموم عناصر ملک عبادت گاہوں اور شعائر اللہ کا نشانہ بناکر ملک میں انتشار اور بدامنی پھیلانا چاہتے ہیں ان کے خلاف بھرپور کاروائی کی جانی چاہیئے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ فیصلہ کن مراحل میں داخل ہو چکی ہے، ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں کمی آئی ہے، تاہم دہشت گردوں کے لئے درد دل رکھنے والے سہولت کار اوران سے فکری ہم آہنگی رکھنے والے عناصر وطن عزیز کے لئے مستقل خطرہ ہیں، ان کے خلاف گھیرا تنگ کرکے ہی ملک و قوم کو امن کی ضمانت دی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ سیہون تین سال گزرنے کے باوجود واقعہ کے ذمہ داران کو انصاف کے کٹہر ے میں نہیں لایا گیا، مظلومین کو انصاف دلانے کا مقدمہ اب تک التواء کا شکار ہے جس سے ملکی عوام میں مایوسی پائی جاتی ہے، فوجی عدالتوں کے قیام کے بعد پوری قوم کو اطمینان تھا کہ اس ملک کو اب دہشت گردی کے عفریت سے چھٹکارا حاصل ہوجائے گا لیکن بدقسمتی سے چند مخصوص سانحات کے ذمہ داروں کے خلاف فیصلوں کے علاوہ کوئی ایسا قابل ذکر فیصلہ نہ ہوا جس سے شہدا کے لواحقین کی داد رسی ہوئی ہو۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کی طرف سے شہدا کے خاندانوں کے ساتھ کئے گئے وعدے بجا طور پر پورے نہیں کئے گئے، سانحہ سہون، سانحہ جیکب آباد اور سانحہ شکارپور کی طرح متعدد سانحات کا شکار ہونے والو ں کے غمزدہ وارثان آج بھی انصاف کے متلاشی اور حکمرانوں کی بے حسی پر سراپا احتجاج ہیں، حکومت عوام کا خون چوسنے میں مصروف ہے، انہیں اپنے مفادات کے سوا کسی سے کوئی غرض نہیں، حکمرانوں کی ناکام پالیسیوں نے ملک کو بحرانوں کو شکار کردیا ہے، جمہوریت کے نام پر جمہوری اقدار کا جنازہ نکال کر رکھ دیا گیا، سیاسی جماعتوں میں بھی دہشتگردوں کے سہولت کار موجود ہیں جو کارروائی نہیں ہونے دیتے۔ علامہ باقر عباس زیدی نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ شہدائے سانحہ سیہون کے وارثان سے کئے ہوئے اپنے امدادی رقوم اور نوکریوں کے وعدے کو پورا کرے، التواء کے شکار مقدمے کو اسکے منطقی انجام تک پہچایا جائے اور سانحہ سیہون میں ملوث دہشتگردوں کو سر عام پھانسی دی جائے۔انہوں نے سانحہ سیہون کے شہدا کی بلندی درجات اور اہل خانہ کے صبر کے لئے دعا بھی کی۔
خبر کا کوڈ : 842867
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش