0
Saturday 8 Feb 2020 22:03

نائیجیرین عدالت میں آیت اللہ زکزاکی کا مقدمہ از سر نو شروع کرنیکا فیصلہ

عدالت نے انہیں اپنا طبی معائنہ کروانے کی اجازت دیدی
نائیجیرین عدالت میں آیت اللہ زکزاکی کا مقدمہ از سر نو شروع کرنیکا فیصلہ
اسلام ٹائمز۔ نائیجیریا کی عدالت نے آیت اللہ شیخ زکزاکی کا مقدمہ از سرنو شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بین الاقوامی نیوز چینل پریس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق نائیجیریا کی عدالت نے آیت اللہ شیخ زکزاکی کو اپنا طبی معائنہ کروانے کی اجازت دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ انکا مقدمہ از سرنو شروع کیا جائیگا۔ تفصیلات کے مطابق نائیجیرین جیل کے ڈاکٹر نے عدالت میں اعتراف کر لیا ہے کہ وہ شیخ زکزاکی کی خراب جسمانی حالت اور ناقص طبی سہولیات کی بناء پر انکا علاج کرنے سے قاصر ہے جس پر عدالت نے شیخ زکزاکی کو اجازت دیدی ہے کہ وہ اپنی مرضی کے ڈاکٹرز سے اپنا علاج معالجہ کروا سکتے ہیں۔

نائیجیرین عدالت کیطرف سے انکی آزادی کے فیصلے باوجود 5 سال سے زائد کے عرصے سے زخمی حالت میں قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرنے اور طبی سہولیات سے محروم ہونے کی بناء پر نائیجیریا کی اسلامی تحریک کے سربراہ آیت اللہ شیخ محمد ابراہیم زکزاکی کی ایک آنکھ دیکھنے کی صلاحیت سے محروم ہو چکی ہے جبکہ دوسری آنکھ بھی علاج معالجے کی محتاج ہے۔ علاوہ ازیں شیخ زکزاکی کے خون میں سیسے اور کیڈمیم کی مقدار بڑھ جانے کی وجہ سے بھی انکی جسمانی حالت روز بروز خراب سے خراب تر ہوتی جا رہی ہے جسکی بناء پر ڈاکٹرز کا خیال ہے کہ انہیں فوری طور پر کسی پیشرفتہ ہسپتال میں داخل کروانے کی ضرورت ہے۔

آیت اللہ شیخ زکزاکی کی قانونی ٹیم کا کہنا ہے کہ جیل کے اندر شیخ زکزاکی اور انکی اہلیہ کی صحت انتہائی خراب ہو چکی ہے جبکہ برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں قائم اسلامی ہیومن رائٹس کمیشن نے نائیجیریا کے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ شیخ زکزاکی اور انکی اہلیہ کو فی الفور آزاد کیا جائے اور کہا ہے کہ ان سے سیاسی انتقام لیا جا رہا ہے۔ اسلامی ہیومن رائٹس کمیشن نے اس بات پر زور دیا کہ اسلامی تحریک کے سربراہ شیخ زکزاکی اور انکی اہلیہ کو نائیجیرین اور بین الاقوامی قوانین کی رو سے آزاد کر دیا جانا چاہئے۔
خبر کا کوڈ : 843476
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش