0
Tuesday 11 Feb 2020 18:47

حکومت کے سخت فیصلوں کے باعث مہنگائی میں اضافہ ہوا، حماد اظہر کا اعتراف

حکومت کے سخت فیصلوں کے باعث مہنگائی میں اضافہ ہوا، حماد اظہر کا اعتراف
اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر حماد اظہر نے اعتراف کیا ہے کہ سخت فیصلےکرنا پڑے جس سے مہنگائی میں بھی اضافہ ہوا۔ قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیرریونیو حماد اظہرکا کہنا تھا کہ اپوزیشن ماضی میں اس لیے نہیں جانا چاہتی کہ انہیں پتہ ہے کہ انہوں نے معیشت کا کیا حال کیا ہے، (ن) لیگ کے اپنے وزیر خزانہ آخری مہینوں میں آئی ایم ایف بیل آوٴٹ کی بات کر رہے تھے، اگر ان کے دور میں معیشت ٹھیک تھی تو یہ لوگ تو پھر آئی ایم ایف کے پاس کیوں گئے؟ کیوں بل آؤٹ پیکج پر بات کی؟۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ جب ہم نے حکومت سنبھالی تو ملک دیوالیہ ہونے کے قریب تھا، زرمبادلہ کے ذخائر آدھے سے بھی کم تھے، پچھلی حکومت میں پانچ سو ملین ڈالر کا ہر ماہ خسارہ ہو رہا تھا، سابقہ حکومت کے خسارے آج ہم پورے کر رہے ہیں، آج آئی ایم ایف ہمیں خسارے ختم کرنے کے لیے کہہ رہے ہیں، دسمبر 2020ء تک ہم نے گردشی قرضوں کو صفر پر لانا ہے۔

حماد اظہر نے کہا کہ آج بجلی اور گیس کی قیمتوں کی بات ہو رہی ہے، بجلی اور گیس کی قیمتیں بڑھانا کسی بھی حکومت کے لیے مقبول فیصلہ نہیں ہوتا، مجبوری ہوتی ہے، سخت فیصلے کرنا پڑے جس سے مہنگائی میں بھی اضافہ ہوا،  لیکن آٹا بحران کی وجہ سندھ حکومت کا وقت پر گندم نہ خریدنا  ہے اسی وجہ سے سندھ میں قلت پیدا ہوئی، کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتیں زیادہ ہوئیں ان پر قابو پانے کے لئے کابینہ آج اہم فیصلے کرے گی، آٹے اور گندم کی قیمت نیچے آگئی ہے، سندھ اور کراچی میں بھی جلد قیمتیں نیچے آجائیں گی، گندم اور چینی بحران کی تحقیقات کو سامنے لے کر آئیں گے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہم نے ملک کو استحکام کی جانب گامزن کیا، عالمی ادارے پاکستان کے ریٹنگ کو مثبت قرار دے رہے ہیں، گزشتہ سال جولائی سے زر مبادلہ کے ذخائر میں 50 فیصد اضافہ ہوا، ایف اے ٹی ایف معاملے پر پیشرفت حوصلہ افزا ہے۔ معاہدے ہم نے نہیں کیے تھے لیکن آج خسارے ہمیں ادا کرنے پڑ رہے ہیں، ہمیں دھرنے پر طعنے دیتے ہیں لیکن ماضی میں یہ خود بھی کنٹینر پر سیلفیاں لیتے رہے، کنٹینر بھی اپنا نہیں بلکہ پرائی شادی میں عبداللہ دیوانہ۔
خبر کا کوڈ : 843940
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش