0
Wednesday 12 Feb 2020 02:21

کراچی میں تعمیر شدہ گھروں کو مسمار کرنے سے پہلے متبادل فراہم کیا جائے، کنور نوید جمیل

کراچی میں تعمیر شدہ گھروں کو مسمار کرنے سے پہلے متبادل فراہم کیا جائے، کنور نوید جمیل
اسلام ٹائمز۔ سندھ اسمبلی میں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے پارلیمانی لیڈر کنور نوید جمیل نے کہا ہے کہ شہر میں تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری ہے تاہم تعمیر شدہ گھروں کو مسمار کرنے سے پہلے متبادل فراہم کیا جائے، لوگوں کو بے گھر ہونے سے بچایا جائے، افسران کی کرپشن کی وجہ سے غیرقانونی گھر بنے، وفاقی حکومت ریلوے کی زمین پر گھروں کے مکینوں کو متبادل دے، کراچی میں بڑے پلازہ اور سوسائٹیز بنتی رہیں لیکن کسی نے نہیں پوچھا، افسران اہلکار پیسے لے کر تعمیرات کراتے رہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر خواجہ اظہار الحسن اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ کنور نوید جمیل نے کہا کہ تجاوزات اور غیرقانونی تعمیرات کی ذمہ داری حکومت پر آتی ہے۔

انہوں نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ تعمیر شدہ گھروں کو مسمار کرنے سے پہلے متبادل دیں، افسران کی کرپشن کی وجہ سے غیرقانونی گھر بنے، وفاقی حکومت ریلوے کی زمین پر گھروں کے مکینوں کو متبادل دیا جائے، بے گھر کرنے کے بجائے متبادل دیا جائے، شہر میں جاری تجاوزات کے خلاف آپریشن ہورہا ہے، جن افراد نے قبضے کروائے ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیئے، غیرقانونی پلازہ بنتے رہے لیکن کسی نے نہیں پوچھا، سوال اٹھاتا ہوں کہ مئیر کراچی حکومت سندھ اور رینجرز سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ کے ایم سی کی زمین پر قبضہ ہو رہا ہے، مئیر کہہ رہے ہیں کہ زمین کو قابضین سے بچایا جائے، مئیر کو نہ تو کوئی اختیار دیا ہے اور نہ ہی کوئی فورس دی ہوئی ہے، لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں ترمیم کی جائے تاکہ اینٹی انکروچمنٹ فورس کو قبضہ چھڑانے کے لئے آرڈر کیا جاسکے۔

کنور نوید جمیل نے کہا کہ سپریم کورٹ سے اپیل ہے کہ چیف جسٹس ڈائریکشن جاری کریں کہ جو بھی سیاسی شخصیات اور افسران تجاوزات کی سرپرستی کرتے رہے ان کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے۔ کنور نوید جمیل کا کہنا تھا کہ ایس بی سی اے کے افسران اربوں روپے کی کرپشن کرکے آج ملک سے باہر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بڑی بڑی عمارتیں، سوسائٹی بنتی رہی کسی نے نہیں پوچھا، افسران اور اہلکار پیسے لیتے رہے اور تعمیرات کراتے رہے، کروڑ پتی ہونے والے افسران ملک کے اندر اور باہر کاروبار کر رہے ہیں، یہ سارے محکمے صوبائی یہ وفاقی ہوتے ہیں، وفاق نے وہسے ہی 50 لاکھ گھر بنانے کا اعلان کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کا نعرہ بھی روٹی کپڑا مکان ہے، جن کے گھر افسران کی کرپشن کی وجہہ سے ضائع ہو رہے ہیں پہلے ان کو گھر دیئے جائیں، لیاری ایکسپریس وے پر 28 ہزار خاندانوں کو آرام سے شفٹ کیا گیا، دوبارہ یہی طریقہ کار اپنایا جائے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم پر چائنا کٹنگ کا کوئی کیس رجسٹرڈ نہیں ہے، مئیر کراچی نے تجاوزات ہٹائی ہیں، بغیر عدالتی احکامات کے یہ نہیں ہو سکتا تھا، پولیس اور رینجرز کو ثبوت دیئے گئے، میرے اوپر مقدمہ بنا جو جھوٹا تھا۔
خبر کا کوڈ : 844004
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش