0
Wednesday 4 Mar 2020 21:44

عورت مارچ کے نام پر پاکستان میں انتشار پھیلایا جا رہا ہے، طاہر اشرفی

آزادی اظہار کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ آپ ہماری دینی، ثقافتی اور معاشرتی اقدار کو تباہ کرنے کی کوشش کریں
عورت مارچ کے نام پر پاکستان میں انتشار پھیلایا جا رہا ہے، طاہر اشرفی
اسلام ٹائمز۔ پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین علامہ حافظ طاہر محمود اشرفی نے ’عورت مارچ‘ کی شدید مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں اس وقت ’عورت مارچ‘ کے نام پر  انتشار پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، عورت مارچ کے نام پر پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کو  جس طرح پامال کیا جا رہا ہے اورایسی باتیں کی جا رہی ہیں جس کی ہمارا  دین، ہماری  تہذیب، ہمارا معاشرہ  اور ہماری ثقافت  قطعی طور پر اس کی اجازت نہیں دیتا، میں سمجھتا ہوں کہ سب سے پہلی ذمہ داری تو حکومت کے ذمہ آتی ہے کہ وہ ملک سے تصادم کی اس فضا کو ختم کرے، چند سو افراد پر مشتمل اس طرح کے مارچ اور مظاہرے  عوام کے نمائندہ نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عورت مارچ اور اس طرح کے مظاہروں کا مقصد پاکستان میں انتشار اور جذباتی فضا پیدا کرنا ہے تاکہ مغربی دنیا کو کہا جائے کہ پاکستان میں عورت بڑی مظلوم ہے۔ سوشل میڈیا پر اپنے ویڈیو  پیغام میں علامہ  طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ اسلام نے جو حق عورت کو دیا ہے وہ کوئی نہ دے سکتا تھا اور نہ ہی کوئی دے سکتا ہے، اگر کسی نے بات کرنی ہے تو اپنی بہنوں اور بیٹیوں  کیلئے اپنے گھروں سے بات شروع کریں، وراثت اور تعلیم کے حق کی بات کریں، آج ضرورت ہے کہ بہن اور بیٹی کے حقِ  وراثت کی بات ہو، آج ضرورت ہے کہ عورت کے لئے تعلیم کی بات ہو، آج ضرورت ہے کہ عورت پر ہونیوالے تشدد کے خاتمے کی بات ہو، آپ کی توجہ تو اس طرف کہیں  نہیں ہے، آپ جو نعرے دے رہی اور لگا رہی ہیں، اس کا مقصد صرف پاکستان میں انتشار ہے۔

طاہر اشرفی نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ میری درخواست ہے کہ حکومت اس طرف توجہ کرے اور اس انتشار کی کیفیت  کو  فوری ختم کرے۔ آزادی اظہار کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ آپ ہماری دینی، ثقافتی اور معاشرتی اقدار کو تباہ کرنے کی کوشش کریں، آپ اپنے گھروں میں جو چاہیں کریں لیکن جب آپ کسی اور مخاطب کر کے اور کسی اور کا نام لے کر پاکستان کی سڑکوں پر ایسا تماشا لگانے کی کوشش کریں گے تو پھر اِس سے فساد ہو گا، اِس سے تصادم  ہوگا اور اس سے فتنہ پیدا ہوگا، عورت کے حق کی بات ہے تو آیئے مل کر جدوجہد کرتے ہیں، بچیوں کی تعلیم کیلئے، عورت کو وراثت میں حق دینے کیلئے، عورت پر ہونیوالے تشدد کے خاتمے کیلئے  لیکن عورت مارچ کا ان چیزوں سے کوئی تعلق نہیں۔
خبر کا کوڈ : 848424
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش