0
Wednesday 4 Mar 2020 22:15

کوئٹہ، پاک ایران بارڈر 11ویں روز جبکہ پاک افغان بارڈر تیسرے روز بند رہا

کوئٹہ، پاک ایران بارڈر 11ویں روز جبکہ پاک افغان بارڈر تیسرے روز بند رہا
رپورٹ: مطیع اللہ کاکڑ

کورونا وائرس سے بچائو کے پیش نظر پاک ایران بارڈر 11ویں جبکہ پاک افغان بارڈر تیسرے روز بھی بند رہا۔ تاہم تفتان بارڈر کے ذریعے زائرین کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ اب تک تفتان بارڈر کے ذریعے پاکستان میں داخل ہونے والے 2238 افراد کو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے بلکہ پاکستان سرحدی شہر چمن میں بھی 40 بستروں پر مشتمل آئیسولیشن وارڈ کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ ادھر صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے سول ہسپتال میں گذشتہ روز عملے کو نول کورونا وائرس سے بچائو اور اس کے مریض کے علاج و معالجے سے متعلق ٹریننگ دی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز پاک ایران بارڈر 11ویں جبکہ پاک افغان تیسرے روز بند رہا۔ چمن سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق پاک افغان سرحد مکمل طور پر بند ہے، جس کی وجہ سے نہ صرف دوطرفہ آمدورفت کا سلسلہ رک چکا ہے بلکہ تجارتی سرگرمیاں بھی ٹھپ ہوکر رہ گئی ہیں۔ سرحد کی بندش کے باعث افغان ٹرانزٹ ٹریڈ اور نیٹو سپلائی کے علاوہ پیدل آمدورفت بھی بند ہے۔

ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر قلعہ عبداللہ چمن میں 40 بستروں پر مشتمل آئیسولیشن وارڈ کا قیام عمل میں لایا گیا ہے بلکہ وہاں طبی اور نیم طبی عملے کی تعیناتی بھی عمل میں لائی گئی ہے۔ محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ گذشتہ ایک ہفتے میں پاک افغان سرحد پر 10 ہزار سے زائد افراد کی اسکریننگ کی گئی تھی، جس میں سے کسی ایک شخص میں بھی کورونا وائرس کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔ دوسری جانب پاک ایران بارڈر پر 11ویں روز بھی تجارتی سرگرمیوں کیلئے بارڈر بند رہا، تاہم وہاں زائرین کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ اسسٹنٹ کمشنر تفتان نجیب قمبرانی کے مطابق ایران سے آنے والے زائرین کو خوراک سمیت ہر قسم کی سہولیات دے رہے ہیں۔ پاکستان ہائوس میں ایران سے آنے والے 18 سو سے زائد زائرین موجود ہیں، جبکہ گذشتہ روز ایران سے آنے والے زائرین کو میونسپل کمیٹی کی بلڈنگ منتقل کیا جا رہا ہے۔ اب تک 350 سے زائد زائرین کو میونسپل کمیٹی میں بنائے گئے قرنطینہ منتقل کر چکے ہیں، پاکستان ہائوس میں موجود 18 سو زائرین کے 14 دن مکمل ہوتے ہی انہیں کوئٹہ روانہ کر دیا جائے گا۔

انکا مزید کہنا تھا کہ زائرین کو کھانا و دیگر ضروری چیزیں میں خود تقسیم کرتا ہوں، ہر قسم کی ضروری سہولیات انہیں مہیا کی جا رہی ہیں، زائرین کو کسی بھی قسم کی مشکلات کا سامنا نہیں ہے۔ تفتان بارڈر پر تمام متعلقہ محکمے الرٹ ہیں۔ اپنے فرائض کو دن رات سرانجام دے رہے ہیں۔ ایران میں کرونا وائرس کے پیش نظر تفتان بارڈر گیارویں روز بھی بند رہا، تمام سرحدی علاقوں کو ہر قسم کی آمدورفت کے لیے بند کر رکھا ہے، صرف ایران سے آنے والے پاکستانی باشندوں کے لئے راہداری اور ایف آئی اے گیٹ کو کھلا رکھا ہے اور پاکستان سے اگر کوئی ایرانی باشندہ ایران جا رہا ہو اسے بھی اسکریننگ اور طبی چیک اپ کے بعد ایران روانہ کرتے ہیں۔ زائرین کی اسکریننگ اور طبی چیک اپ معمول کے مطابق جاری ہے۔ تفتان بارڈر پر موجود تمام زائرین کی روزانہ کی بنیاد پر بھی اسکریننگ کی جا رہی ہے۔

علاوہ ازیں دالبندین میں بھی نول کورونا وائرس سے بچائو اور علاج کیلئے پرنس فہد بن سلطان ہسپتال میں 22 بستروں پر مشتمل 2 آئسولیشن سینٹرز قائم کر دیئے گئے ہیں۔ ہسپتال ذرائع کے مطابق کرونا وائرس کے پیش نظر کسی بھی ایمرجنسی کے لیے دو  آئسولیشن سینٹر قائم کر دیئے ہیں۔ دوسری جانب صوبائی سیکرٹری صحت مدثر وحید ملک کی ہدایت پر قومی ادارہ برائے صحت کی ٹیم کی جانب سے سول سنڈیمن ہسپتال کوئٹہ میں نول کورونا وائرس سے بچائو کے حوالے سے ایک ٹریننگ سیشن کا اہتمام کیا گیا ہے، جس میں ایم ایس ڈاکٹر فضل الرحمن بگٹی اور ڈی ایم ایس ڈاکٹر جاوید اختر نے معاونت کی۔ اس موقعہ پر قومی ادارہ برائے صحت کی ٹیم نے محکمہ صحت بلوچستان کے ڈاکٹرز، فارماسسٹس، نرسز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کو نول کورونا وائرس سے بچائو اور علاج کی ٹریننگ دی اور نول کورونا وائرس کے مریض کے علاج اور احتیاط سے متعلق عالمی ادارہ صحت کی ہدایات سے بھی آگاہ کیا۔
خبر کا کوڈ : 848467
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش