1
Saturday 7 Mar 2020 22:18
سعودی عرب میں بڑے پیمانے پر شہزادوں، وزیروں اور فوجی افسران کی گرفتاریاں

سعودی بادشاہ مرچکے ہیں یا حالت احتضار میں ہیں، ماہرین

سعودی بادشاہ مرچکے ہیں یا حالت احتضار میں ہیں، ماہرین
اسلام ٹائمز۔ امریکی میڈیا نے دعوی کیا ہے کہ سعودی ولیعہد محمد بن سلمان کے حکم سے سعودی رژیم کے اعلی شہزادوں احمد بن عبدالعزیز اور محمد بن نائف کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق امریکی جریدے وال اسٹریٹ جورنل نے اطلاع دی ہے کہ سعودی عرب کے موجودہ ولیعہد محمد بن سلمان کے حکم پر سعودی بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز کے بھائی احمد بن عبدالعزیز اور سابقہ سعودی ولیعہد و سینیئر شہزادے محمد بن نائف کو بغاوت کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق محمد بن نائف کے چھوٹے بھائی نواف بن نائف بھی گرفتار کئے جانے والوں میں شامل ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ان شہزادوں کی گرفتاری جمعے کے روز تب عمل میں آئی جب سعودی محل کے نقاب پوش اور سیاہ لباس میں ملبوس محافظ، شہزادوں کی اقامتگاہوں میں زبردستی گھس گئے جنہوں نے شہزادوں کو گرفتار کرنے کے بعد انکی رہائش گاہ کی بھی مکمل تلاشی لی۔ ماہرین کے مطابق احمد بن عبدالعزیز اور محمد بن نائف کا شمار سعودی ولیعہد محمد بن سلمان کے اصلی ترین حریفوں میں ہوتا تھا۔ دوسری رپورٹ کے مطابق احمد بن عبدالعزیز اور محمد بن نائف کو اس وقت گرفتار کر لیا گیا جب وہ زمینی رستے سے ایکدوسرے کے ہمراہ ایک سفر پر جا رہے تھے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ موجودہ ولیعہد کے چچا احمد بن عبدالعزیز کی گرفتاری یہ ظاہر کرتی ہے کہ سعودی بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز فوت ہو چکے ہیں یا مرض الموت میں گرفتار ہیں کیونکہ وہ حسب سابق اپنے بھائی احمد بن عبدالعزیز کی حمایت کرتے ہوئے انہیں بغاوت کے الزام میں گرفتار نہیں ہونے دیتے۔ سوشل میڈیا پر مشہور سعودی تجزیہ نگار "مجتہد" نے بھی یہی امکان ظاہر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ سعودی رژیم کی طرف سے صرف شہزادوں کو ہی گرفتار نہیں کیا گیا بلکہ اعلی سکیورٹی آفیسرز اور شاہی حفاظتی گارڈز کے سربراہ بھی گرفتار کئے جانے والوں میں شامل ہیں۔

معروف سعودی تجزیہ نگار "مجتہد" نے لکھا ہے کہ سعودی سکیورٹی فورسز اور شاہی گارڈز کے گرفتار شدہ اعلی افسران پر سابقہ سعودی ولیعہد محمد بن نائف اور احمد بن عبدالعزیز کی طرفداری کا الزام ہے اور یہی وجہ ہے کہ موجودہ سعودی ولیعہد محمد بن سلمان کے ساتھ ان کی وفاداری کو شک کی نگاہ سے دیکھا جا رہا ہے۔ اسی طرح عرب اخبار "القدس" نے بھی سعودی بادشاہ کی خراب صحت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ یہ بات بعید نہیں کہ سلمان بن عبدالعزیز کے بستر مرگ پر پڑ جانے کی وجہ سے یہ واقعات وقوع پذیر ہو رہے ہوں۔

دوسری طرف امریکی خبررساں ایجنسی رائٹرز نے لکھا ہے کہ سعودی بادشاہ محمد بن سلمان نے خود ہی ان افراد پر بغاوت کا الزام عائد کرتے ہوئے ان کی گرفتاری کے حکم نامے پر دستخط اور مہر ثبت کی ہے تاہم ماہرین کا خیال ہے کہ چونکہ ان افراد کے منظر سے ہٹ جانے کے بعد اب سعودی ولیعہد محمد بن سلمان کے سعودی تخت و تاج تک پہنچنے میں کوئی رکاوٹ باقی نہیں بچی لہذا اس بات کا قوی امکان موجود ہے کہ سعودی بادشاہ چل بسے ہوں یا ابھی بستر مرگ پر ہی ہوں اور سعودی ولیعہد نے ہی شاہانہ اختیارات کو اپنے حق میں استعمال کرتے ہوئے ان اعلی سطحی سعودی شہزادوں اور فوجی افسران کے خلاف کارروائی کا حکم دیدیا ہو۔

واضح رہے کہ سعودی بادشاہ عبداللہ کی طرف سے نائف بن عبدالعزیز کو اس وقت کے ولیعہد سلطان بن عبدالعزیز کے فوت ہو جانے کے بعد ولیعہد بنایا گیا تھا جن کی موت کے بعد سلمان بن عبدالعزیز کو سعودی ولیعہد کا درجہ ملا جنہوں نے بادشاہت حاصل کرنے کے بعد اس وقت کے ولیعہد مقرن بن عبدالعزیز کو ہٹا کے محمد بن نائف اور پھر انہیں ہٹا کے بالآخر اپنے بیٹے محمد بن سلمان کو ولیعہد بنا دیا۔ اس تناظر میں بعید نہیں کہ سعودی شہزادوں کے درمیان موجود شدید اختلافات کی اس فضا میں موجودہ ولیعہد، سعودی بادشاہ کی موت کی خبر کے شاہی محل سے باہر نکلنے سے پہلے پہلے سعودی تخت و تاج کے لئے اپنا رستہ ہموار کر لینا چاہتے ہوں۔
خبر کا کوڈ : 848944
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش