0
Saturday 28 Mar 2020 00:33

کورونا وائرس، زائرین کے مسئلے کو شیعہ سنی ایشو بنانیوالے زائرین کے دشمن ہیں، رؤف کلاسرا

کورونا وائرس، زائرین کے مسئلے کو شیعہ سنی ایشو بنانیوالے زائرین کے دشمن ہیں، رؤف کلاسرا
اسلام ٹائمز۔ معروف تجزیہ کار اور سینیئر صحافی رؤف کلاسرا نے کہا ہے کہ ایران سے واپس آنے والے زائرین کو سہولتیں دینے کے لئے شور کرنے کے بجائے اسے شیعہ سنی ایشو بنانے اور میڈیا کو ٹارگٹ کرنے والے زائرین کے دشمن ہیں دوست نہیں، زائرین کو باڈر پر سہولتیں نہ دے کر بغیر ٹیسٹ اور قرنطینہ کرائے گھروں کو جانے دینا ان خاندانوں کے ساتھ ظلم ہے، جو اپنے معصوم بچوں اور رشتہ داروں کے لئے خطرہ بن سکتے ہیں، اس میں زائرین کا کیا قصور؟ قصور اُن کا ہے جنہوں نے اقدامات نہ کئے، قم شہر میں پاکستانی تھے، جہاں وائرس عروج پر تھا۔ تفصیلات کے مطابق مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ پر اپنی ٹوئٹس میں سینیئر صحافی رؤف کلاسرا کا کہنا تھا کہ لوگوں کو زیادہ شور شرابہ ڈالنا چاہیئے تھا کہ ایران کے شہر قم سے آنے والے زائرین اور ان کے خاندان بہت خطرے میں ہیں، انہیں باڈر پر یا دالبدین میں سہولتیں دیں، لیکن لوگ الٹا میڈیا کو ٹارگٹ کرنا شروع ہوگئے اور اسے شیعہ سنی ایشو بنا لیا، جبکہ اس میں نقصان زائرین اور ان کے خاندانوں کا ہے۔

انہوں نے کہا کہ انہی لوگوں سے ہی بحث بنتی ہے، یہ زائرین اور ان کے خاندانوں اور بچوں کے دشمن ہیں دوست نہیں، ابھی وزیراعظم نے کہا کہ ستر فیصد وائرس ایران سے امپورٹ ہوا ہے، اس کا مطلب ہے زائرین اور ان کے خاندان اور بچے خطرے میں ہیں، زائرین کو ٹیسٹ کے بغیر جانے کی حمایت کرنے والے ان زائرین کے نادان دوست ہیں۔ رؤف کلاسرا نے کہا کہ ایک بات سمجھیں اگر سمجھنا چاہتے ہیں، ایران میں وائرس سے ہزاروں لوگ متاثر ہوئے، قم شہر سب سے زیادہ متاثر ہوا، جہاں پاکستانی زائرین بھی تھے، چین کے بعد ایران زیادہ متاثر ہوا، لہذا ایران سے آنے والے زائرین کے لئے زیادہ انتظامات کی ضرورت تھی، جو نہیں کئے گئے۔
خبر کا کوڈ : 853075
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش