1
Saturday 25 Apr 2020 14:20
فلسطینی حکومت اسراء و شہداء کے خاندانوں کو مالی معاونت نہ دے، اسرائیل

فلسطینی قیدیوں و شہداء کے خاندانوں کیساتھ لین دین قانونی جرم، نیا اسرائیلی قانون

فلسطینی قیدیوں و شہداء کے خاندانوں کیساتھ لین دین قانونی جرم، نیا اسرائیلی قانون
اسلام ٹائمز۔ فلسطینی قیدیوں کے دیکھ بھال کے ادارے مرکز الاسیر نے فلسطینی شہداء و قیدیوں کے خاندانوں کے خلاف بنائے گئے نئے اسرائیلی قانون، جو آئندہ ماہ مئی کی 9 تاریخ سے لاگو ہو جائے گا، پر متنبہ کیا ہے اور فلسطینی عوام کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ مستقبل قریب میں اس نئی صیہونی سازش کا بھرپور مقابلہ کرنے کے لئے پوری طرح سے تیار ہو جائیں۔ عرب ای مجلے دنیا الوطن کے مطابق غاصب صیہونی رژیم اسرائیل نے ایک نیا قانون منظور کیا ہے جو اسرائیلی جیلوں میں موجود فلسطینی قیدیوں کے ساتھ ساتھ وہاں سے آزاد ہو جانے والے قیدیوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لے گا۔ نئے صیہونی قانون کے ذریعے اسرائیل کے ہاتھوں شہید کردیئے جانے والے فلسطینیوں کے خاندانوں اور اسرائیلی جیلوں میں موجود یا وہاں سے آزاد ہو جانے والے فلسطینی قیدیوں کے ساتھ ہر قسم کے لین دین پر مکمل پابندی عائد کر کے اُسے قانونی جرم کی حیثیت دے دی گئی ہے۔

فلسطینی قیدیوں کی دیکھ بھال کے ادارے مرکز الاسیر فلسطین نے اس حوالے سے جاری ہونے والے اپنے بیان میں کہا ہے کہ غاصب صیہونی رژیم اسرائیل فلسطینی قوم کے خلاف اپنے گھناؤنے جرائم کے ارتکاب میں تمام حدیں پار کر چکا ہے اور اب وہ اپنے اس قانون کے ذریعے فلسطینی قیدیوں کے حقوق کو بھی پائمال کر دینا چاہتا ہے۔ اس بیان میں کہا گیا ہے کہ غاصب صیہونی رژیم اسرائیل کی طرف سے یہ قانون، فلسطینی حکومت سے فلسطینی اسراء و شہداء کے خاندانوں کو دی جانے والی مالی معاونت کے خاتمے پر مبنی اس کے مطالبے کے مسترد ہو جانے کے بعد منظور کیا گیا ہے۔ مرکز الاسیر کے بیان میں کہا گیا ہے کہ غاصب صیہونی رژیم اپنے ناپاک وجود کی ابتداء سے ہی فلسطینی قوم کے حقوق پر ڈاکے ڈال رہی ہے جبکہ اب اس نے فلسطینی شہداء اور اسراء کے خاندانوں کو بھی اپنے نشانے پر لے لیا ہے۔ فلسطینی مرکز الاسیر نے اپنے بیان میں انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے غاصب صیہونی رژیم کے انسانیت سوز اقدامات پر نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 858865
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش