0
Thursday 30 Apr 2020 13:29

کرونا وائرس، خیبر پختونخوا میں گھریلو تشدد میں اضافہ

کرونا وائرس، خیبر پختونخوا میں گھریلو تشدد میں اضافہ
اسلام ٹائز۔ کرونا وائرس کے باعث لاک ڈاوَن کے دوران خیبر پختونخوا میں گھریلو تشدد کے واقعات میں اضافہ ہوگیا۔ خیبر پختونخوا کے محتسب نے تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ لاک ڈاؤن کے دوران گھروں میں 390 خواتین کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں تشدد کے واقعات میں اضافے کی وجہ معاشی پریشانیاں ہیں۔ واضح رہے کہ دنیا بھر میں کرونا وائرس کی وجہ سے بیشتر ممالک میں لاک ڈاؤن ہے اور شہریوں کو گھروں سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہے، تاہم اس موقع پر گھریلو تشدد کے واقعات میں بے پناہ اضافہ ہوگیا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق کرونا وائرس کے بعد سے دنیا بھر میں گھریلو تشدد کے واقعات میں بے پناہ اضافہ ہوگیا ہے جس کی طرف کسی کی بھی نظر نہیں ہے۔ برازیل سے جرمنی اور اٹلی سے چین تک گھریلو تشدد کے واقعات بڑھ گئے ہیں۔

سماجی کارکنان کا کہنا تھا کہ چین کے صوبے ہوبئی جو کرونا وائرس پھیلنے کے ابتدائی مراکز میں شامل ہے وہاں صرف فروری میں بے پناہ گھریلو تشدد کے واقعات رپورٹ ہوئے جن کی تعداد تین سو گنا سے بھی زیادہ ہے جو گذشتہ سالوں کی تعداد میں سب سے زیادہ ہے۔ گھریلو تشدد کے خلاف کام کرنے والے ریٹائرڈ پولیس افسر نے کہا کہ کرونا وائرس کی وباء کے بعد سے گھریلو تشدد کے واقعات میں بے پناہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جو 50 سے 40 فیصد تک کا اضافہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کئی واقعات تو خوف کی وجہ سے رپورٹ ہی نہیں ہو پاتے کیونکہ متاثرین کو ڈر لگتا ہے کہ شاید ان کی کوئی مدد نہیں کر سکے گا۔ اٹلی میں موجودہ سماجی کارکنان کا کہنا ہے کہ گھریلو تشدد کے واقعات پر انہیں ہیلپ لائن پر تو آنے والی فون کالز میں کمی آئی ہے، تاہم ای میلز اور میسجز میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔
خبر کا کوڈ : 859877
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش