0
Friday 8 May 2020 04:15

لاک ڈاؤن پر مکمل عملدرآمد کیا جائے نہ کہ کسی مخصوص طبقے کو نوازا جائے، قاری محمد عثمان

لاک ڈاؤن پر مکمل عملدرآمد کیا جائے نہ کہ کسی مخصوص طبقے کو نوازا جائے، قاری محمد عثمان
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام کے رہنماء قاری محمد عثمان نے کہا کہ لاک ڈاؤن میں مساجد اور دینی اداروں کے خلاف کریک ڈاؤن قابل افسوس ہے، برطانیہ میں کورونا سے بچاؤ کیلئے پہلی مرتبہ اذانوں اور مساجد کھولنے کی اجازت دی گئی جبکہ اسلام کے نام پر بننے والے پاکستان میں کورونا کے نام پر مساجد کو تالے لگ رہے ہیں، موجودہ ناجائز حکومت قادیانیت نوازی کی تمام حدیں پار کرچکی ہے، لاک ڈاؤن پر مکمل عملدرآمد کیا جائے نہ کہ کسی مخصوص طبقے کو نوازا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر میں ملاقات کیلئے آئے ہوئے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ قاری محمد عثمان نے کہا کہ لاک ڈاؤن میں بجائے رجوع الی اللہ کے مساجد کی بندش افسوسناک ہے، یہ وقت اللہ تعالٰی کو راضی کرنے اور اپنے آپ کو منوانے کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر مسلم ممالک کورونا وائرس جیسے موذی مرض سے بچاؤ کا ذریعہ اذانوں کی گونج و مساجد کے آباد ہونے کو سمجھ رہے ہیں جبکہ مسلمان مساجد سے دور ہورہے ہیں، کورونا وائرس سے زیادہ خطرناک خدا کی ناراضگی اور اس کے احکامات کی عدم ادائیگی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ منطق اب بچہ بچہ جانتا ہے کہ کورونا وائرس کے نام پر سیاست ہورہی ہے مگر نااہل حکمرانوں کو یہ سمجھنا ہوگا کہ ملک اور قوم کا جو نقصان ہورہا ہے اس کی تمام تر ذمہ داری وفاقی اور صوبائی حکومتوں پر ہوگی، تاریخ، ملک اور قوم موجودہ حکمرانوں کو کبھی بھی معاف نہیں کرے گی۔ قاری محمد عثمان نے کہا کہ امریکہ چین اور برطانیہ سمیت غیر مسلم ممالک میں قرآن کریم کی تلاوت، مساجد میں اذانوں کی اجازت اور مساجد کو پناہ گاہ سمجھ کر اللہ کے عذاب سے نجات حاصل کرنے کا رحجان تیزی سے بڑھ رہا ہے مگر افسوس کا مقام ہے کہ مسلم ممالک میں دینی مراکز، مساجد، اجتماع گاہوں کو قرنطینہ سینٹر بنانے کی مشق زور و شور سے جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماہ رمضان المبارک میں فرائض 70 گنا اور نوافل فرائض کے برابر ہوجاتے ہیں مگر حکومتیں عوام سے یہ دولت چھیننے پر تلی ہوئی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 861371
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش