1
Saturday 6 Jun 2020 22:36

سعودی جیلوں میں قید اردنی شہریوں کی شاہ عبداللہ دوم کو درخواست

سعودی جیلوں میں قید اردنی شہریوں کی شاہ عبداللہ دوم کو درخواست
اسلام ٹائمز۔ سعودی شاہی رژیم کی جانب سے گذشتہ سال فروری میں قید کئے جانے والے 60 سے زائد اردنی شہریوں کے خاندانوں نے اپنے لواحقین کی آزادی کے لئے اردن کے بادشاہ عبداللہ دوم سے اپنا اثرورسوخ استعمال کرنے کی درخواست کر دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں قید فلسطینی مزاحمتی محاذ کے اردنی حامیوں کے خاندانوں نے ایک سائبر کانفرنس کے اندر بڑی تعداد میں شرکت کر کے سعودی شاہی رژیم کے ہاتھوں قید اپنے لواحقین کی آزادی کا مطالبہ کیا ہے۔

سعودی عرب میں قید فلسطینی مزاحمتی محاذ کے حامیوں کے نمائندے خضر المشایخ نے اس حوالے سے میڈیا کو بتایا ہے کہ سعودی شاہی رژیم کے ہاتھوں قید فلسطینی مزاحمتی محاذ کے حامیوں کو اپنے خاندانوں کے ساتھ ملاقات کرنے دی جا رہی اور نہ ہی انہیں ٹیلیفون پر گفتگو کی اجازت حاصل ہے۔ انہوں نے پوری دنیا میں تیزی کے ساتھ پھیلتے کرونا وائرس کی جانب اشارہ کرتے ہوئے سعودی جیلوں میں قید فلسطینی مزاحمتی محاذ کے حامیوں اور مرکزی رہنماؤں کی فی الفور آزادی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

سعودی عرب میں قید فلسطینی مزاحمتی محاذ کے حامیوں کے ترجمان خضر المشایخ نے اپنی گفتگو میں کہا ہے کہ ان قیدیوں کی آزادی اردن و سعودی عرب کے درمیان موجود تعلقات اور امتِ مسلمہ میں اتحاد کی فضا کو مضبوط بنائے گی۔ انہوں نے کہا کہ سعودی شاہی رژیم کی جانب سے فلسطینی مزاحمتی محاذ کے حامیوں کو مزید قید میں رکھے جانے کا اقدام نہ صرف سعودی عرب میں موجود 5 لاکھ سے زائد افراد پر مشتمل اردنی اقلیت کو تشویش کا شکار بنا دے گا بلکہ امتِ مسلمہ کے اندر بھی تفرقے کا باعث بنے گا۔

سعودی جیلوں میں قید فلسطینی مزاحمتی محاذ کے حامیوں کے وکیل طاق معالی نے بھی اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے سعودی قید میں موجود فلسطینی حامیوں پر عائد بےبنیاد الزامات کی جانچ پڑتال کا مطالبہ کیا اور کہا ہے کہ ان قیدیوں پر سعودی شاہی رژیم کی جانب سے عائد کیا گیا "فلسطینی قوم کے مسلمہ حقوق کی جدوجہد" کا الزام کوئی جرم نہیں۔ واضح رہے کہ قبل ازیں اردنی وزیر خارجہ ایمن الصفدی کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں سعودی عرب میں موجود فلسطینی مزاحمتی محاذ کے قیدیوں کی رہائی کو اولین ترجیح قرار دیتے ہوئے اس حوالے سے اردنی وزارت خارجہ کی طرف سے موثر کوششوں کا عندیہ بھی دیا گیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 866993
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش