0
Monday 8 Jun 2020 23:20

ایم کیو ایم پاکستان نے سندھ ٹیسٹنگ سروسز کی کارکردگی پر سوالات اٹھا دیئے

ایم کیو ایم پاکستان نے سندھ ٹیسٹنگ سروسز کی کارکردگی پر سوالات اٹھا دیئے
اسلام ٹائمز۔ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے سندھ ٹیسٹنگ سروسز کی کارکردگی پر سوالات اٹھاتے ہوئے صوبائی حکومت سے ملازمتوں کیلئے ٹیسٹنگ سروسز کی کارکردگی سامنے لانے کا مطالبہ کردیا۔ اس سلسلے میں ایم کیو ایم رہنما خواجہ اظہار الحسن نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو خط لکھا جس میں کہا گیا ہے کہ سندھ کے نوجوانوں میں سرکاری نوکریوں کی بندر بانٹ پر تشویش ہے۔ خواجہ اظہار الحسن نے سندھ حکومت کی ملازمتوں کیلئے ٹیسٹنگ سروسز کی کارکردگی سامنے لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سندھ ٹیسٹنگ سروسز کو بطور تھرڈ پارٹی ٹیسٹ لینے اور قابلیت جانچنے کیلئے مقرر کیا گیا مگر سندھ کی نوکریوں کا مستقبل طے کرنے والے ادارے کی تفصیل کیوں نہیں دی جارہی۔ خط میں خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ بطور ایم پی اے آئینی استحقاق ہے کہ معلومات فراہم کی جائیں، نوکریوں پر ادارے کے کردار اور سوالات کی تفصیلات بھی فراہم کی جائیں۔

واضح رہے کہ انکوائری کمیٹی نے جعلی ڈومیسائل کی تیاری میں ڈپٹی کمشنرز کو قصور وار قرار دیتے ہوئے جاری کردہ تمام جعلی ڈومیسائل منسوخ کرنے کی سفارش کی ہے۔ رپورٹ میں انکوائری کمیٹی نے سندھ حکومت کو پی آر سی کے قانون میں مزید سختی کی سفارش کرتے ہوئے تجویز دی ہے کہ جعلی ڈومیسائل سے ملازمتیں حاصل کرنے والوں کو فارغ کیا جائے اور 10 سال میں جاری ڈومیسائل کی جانچ پڑتال کیلئے علیحدہ انکوائری کی جائے۔ رپورٹ کے مطابق سندھ کے 4 اضلاع میں محدود وقت میں 200 سے زائد ڈومیسائل جاری ہوئے، مختلف اضلاع میں فیکٹریوں اور دکانوں کے پتہ پر ڈومیسائل جاری ہوئے۔
خبر کا کوڈ : 867387
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش