0
Tuesday 16 Jun 2020 23:19

عرب ممالک کے دباو میں آکر فلسطین پر ہرگز اپنی پالیسی پر نظرثانی نہیں کر رہے، شاہ محمود قریشی

عرب ممالک کے دباو میں آکر فلسطین پر ہرگز اپنی پالیسی پر نظرثانی نہیں کر رہے، شاہ محمود قریشی
اسلام ٹائمز۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کی باتوں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ قومی اسمبلی میں جاری اجلاس کے دوران حزب اختلاف کی جانب سے وضاحت طلب کرنے پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کی باتوں میں کوئی حقیقت نہیں۔ ہم دو ریاستی نظریہِ کے کل بھی حمایتی تھے آج بھی ہیں۔ فلسطین پر ہمارا وہی موقف ہے جو پاکستان کا موقف ہے۔ عرب ممالک کے دباوٴ میں آکر ہرگز اپنی پالیسی پر نظرثانی نہیں کر رہے۔ پاکستان مسئلہ فلسطین کو حل کرنے کے لیے کوشاں ہے۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ میرے اس بیان پر اعتراض کیا گیا کہ بھارت کے سکیورٹی کونسل کا رکن بننے سے کوئی قیامت نہیں آئے گی۔ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ بھارت کے مستقل رکن بننے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ پاکستان اور بھارت سات سات مرتبہ سکیورٹی کونسل کے غیر مستقل رکن رہ چکے ہیں۔ غیر مستقل رکن بنتے رہتے ہیں۔ بھارت سکیورٹی کونسل کا غیر مستقل رکن بن بھی گیا تو کوئی قیامت نہیں آجائے گی۔

وزیر خارجہ کے بیان پر مسلم لیگ نون سے تعلق رکھنے والے حزب اختلاف کے رہنماء خواجہ آصف نے کہا کہ وزیر خارجہ کے جواب کا شکر گزار ہوں۔ اگر شروع میں یہ وضاحت کر دی جاتی تو تلخی نہ ہوتی۔ پاکستان ایک نظریاتی ریاست ہے، اس پر ابہام نہیں ہونا چاہیئے۔ واضح رہے کہ منگل کے روز قومی اسمبلی کے جاری اجلاس میں حزب اختلاف نے اسرائیل کو تسلیم کرنے سے متعلق حکومتی نظرثانی کی مبینہ اطلاعات اور بھارت کی سکیورٹی کونسل کی رکنیت کے حوالے سے وزیر خارجہ کے بیان پر وضاحت طلب کی تھی۔ اس کے بعد حکومتی اور اپوزیشن اراکین میں تلخ کلامی بھی ہوئی۔ بعدازاں وزیر خارجہ نے اس حوالے سے حکومتی مؤقف واضح کیا۔
خبر کا کوڈ : 869037
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش