0
Tuesday 28 Jul 2020 10:26

کلبھوشن یادیو سے متعلق آرڈیننس ایوان میں پیش

کلبھوشن یادیو سے متعلق آرڈیننس ایوان میں پیش
اسلام ٹائمز۔ حکومت نے آخر کار بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کے تحت قونصلر رسائی دینے سے متعلق متنازع آرڈیننس قومی اسمبلی میں پیش کر دیا۔ ذرائع کے مطابق اس موقع پر اپوزیشن کی جانب سے پراسرار خاموشی دیکھنے کو ملی جو پہلے اس پر سخت احتجاج اور اجلاس کا بائیکاٹ کر کے اسے روکنے کی کوشش کر رہی تھی۔ وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان نے مئی میں نافذ کردہ آئی سی جے (ریویو اینڈ ریکنسڈریشن) آرڈیننس 2020ء سمیت 5 آرڈیننس ایوان میں پیش کیے اور اپوزیشن کی جانب سے کسی نے کوئی اعتراض نہیں اٹھایا۔ تاہم اجلاس ملتوی ہونے سے چند لمحے قبل جمعیت علمائے اسلام (ف) کی رکن شاہدہ اختر علی نے متنازع آرڈیننس پر بات کی اور حکومت کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم ہونے کے ایک سال مکمل ہونے سے چند روز قبل بھارتی جاسوس کو سہولت فراہم کر نے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے گزشتہ ہفتے ایوان میں آرڈیننس پیش کرنے کے حکومتی اقدام کی مخالفت کی تھی اور آرڈیننس پیش ہونے سے روکنے کے لیے ایوان کی کارروائی سے بائیکاٹ کرنے کا بھی اعلان کیا تھا۔ تاہم گزشتہ روز وہ ایوان میں اس وقت داخل ہوئے جب تمام پانچوں آرڈیننس ایجنڈے کے مطابق پیش کیے جا چکے تھے، اجلاس میں انہیں فوراً بات کرنے کا موقع بھی ملا لیکن انہوں نے صرف ایجنڈے پر موجود بلز کے حوالے سے بات کی۔ خیال رہے کہ بلاول بھٹو نے کہا تھا کہ اپوزیشن کا ضمیر انہیں اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ اجلاس کو ایجنڈے پر موجود آرڈیننس کے حوالے سے کاروائی کرنے دیں اور اسپیکر اسمبلی اسد قیصر سے درخواست کی تھی کہ قانون سازی کی کارروائی مؤخر کریں اور ان بلز کو ایوان میں پیش کریں۔
خبر کا کوڈ : 877013
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش